Friday, April 26, 2024

امل عمر قتل کیس ، 4 اداروں کوغفلت کا ذمہ دار قرار دے دیا گیا

امل عمر قتل کیس ، 4 اداروں کوغفلت کا ذمہ دار قرار دے دیا گیا
January 17, 2019
 اسلام آباد (92 نیوز) امل عمر قتل کیس میں تحقیقاتی کمیٹی نے اپنی رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش کر دی جس کے مطابق 4 اداروں کو غفلت کا ذمہ دار قرار دے دیا۔ کراچی میں پولیس کی فائرنگ سے بچی امل عمر کی ہلاکت سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت کی طرف سے تشکیل دی گئی تحقیقاتی کمیٹی نے رپورٹ پیش کی۔ پولیس ، نیشنل میڈیکل سنٹر ، امن ایمبولنس سروس اور سندھ ہیلتھ کیئر سینٹر کو قصور وار قرار دے دیا اور بتایا گیا کہ بغیر تربیت پولیس اہلکاروں نے بھاری اسلحے کا استعمال کیا۔ رپورٹ کے مطابق امن فاؤنڈیشن نے بھی سانحے میں غلطی تسلیم کی۔ نجی اسپتال نے والدین کو دھکے دے کر زبردستی دوسرے اسپتال میں جانے کا کہا۔ دوسرے اسپتال منتقلی کیلئے ضروری طبی امداد فراہم کی گئی نہ ایمبولینس۔ بچی کی موت کی تاریخ اور وقت بھی تبدیل کیا گیا۔ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ این ایم سی اسپتال کراچی نے غلطی ماننے سے انکار کیا۔ سندھ ہیلتھ کمیشن نے اسپتال کے حق میں رپورٹ دی۔ سندھ پولیس نے تربیت کے فقدان کو بھی تسلیم کیا۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ وہ معذرت چاہتے ہیں کہ کیس کو ختم نہیں کر سکے۔ والدین سے استفسار کیا کہ آپ سماعت کراچی میں چاہتے ہیں یا اسلام آباد میں؟؟۔ والدین نے جواب دیا بہتر ہے سماعت اسلام آباد میں ہو۔ عدالت نے 10 دن میں تینوں فریقین سے جواب طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔ امل کے والدین نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسپتال انتظامیہ نے جھوٹی رپورٹ تیار کی۔ اسپتال نے جو ہمارے ساتھ کیا اس پر کارروائی ہونی چاہیے۔ گزشتہ برس اگست میں کراچی پولیس کی فائرنگ سے بچی امل جاں بحق ہوگئی  تھی جس کا چیف جسٹس نے ازخود نوٹس لیا تھا۔