Sunday, May 5, 2024

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنی مسلم دشمنی میں کھل کر سامنے آ گئے

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنی مسلم دشمنی میں کھل کر سامنے آ گئے
December 7, 2017

واشنگٹن (92 نیوز) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنی مسلم دشمنی میں کھل کر سامنے آگئے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے پہلے مسلم ممالک پر سفری پابندیاں لگائیں اور اب امریکا کی اسرائیل نوازی میں ساری حدیں پار کر گئے۔ انہوں نے دہائیوں سے ظلم و ستم کا شکار فلسطینیوں پر ایک اور وار کر دیا۔
امریکی صدر نے تل ابیب میں اپنے سفارتخانے کو مقبوضہ بیت المقدس منتقل کرنے اور مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا نا قابل تقسیم دار الحکومت تسلیم کرنے کا اعلان کر دیا۔
فیصلے پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ہنگامی اجلاس بلا لیا۔
اقوام متحدہ، فرانس، ترکی، سعودی عرب، ایران اور مصر سمیت کئی ممالک اور عالمی اداروں نے ٹرمپ کو متنازعہ اقدام سے باز رہنے کا مشورہ دیا لیکن مسلم اور فلسطین دشمنی کا وہ فیصلہ جسے کئی امریکی صدور دہائیوں سے موخر کرے چلے آ رہے تھے ڈونلڈ ٹرمپ نے اس پر دستخط کر دیئے۔
امریکا مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دار الحکومت تسلیم کرنے والا پہلا ملک بنا تو کچھ ہی دیر بعد چیک ریپبلک بھی امریکہ کی متعصبانہ اقدام میں اسکا ساتھی بن گیا اور بیت المقدس کو اسرائیل کا دار الحکومت تسلیم کرنے والا دوسرا ملک بن گیا۔
معاملے کی حساسیت کو جانتے ہوئے اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کر لیا گیا۔
یہ اجلاس فرانس، اٹلی، برطانیہ اور سویڈن سمیت آٹھ ممالک کی درخواست پر بلایا گیا ہے۔ جو بروز جمعہ ہو گا۔