Saturday, April 27, 2024

امریکی صدر جوبائیڈن کی کابل میں دہشت گرد حملوں کی مذمت

امریکی صدر جوبائیڈن کی کابل میں دہشت گرد حملوں  کی مذمت
August 27, 2021 ویب ڈیسک

واشنگٹن (92 نیوز) امریکی صدر جوبائیڈن نے کابل میں دہشت گرد حملوں کی مذمت کی۔

کابل ایئرپورٹ امریکا کے لئے ڈراؤنا خواب ثابت ہوا۔ انخلا کا مشن مشن ایمپاسیبل بن گیا۔ کابل ایئر پورٹ پر ہونے والے دھماکوں نے امریکا کی بنیادیں ہلا دیں۔ صدر بائیڈن نے قوم سے جذباتی خطاب میں کہا افغانستان میں ہلاک ہونے والے ہمارے ہیرو ہیں۔ یہ حملہ کبھی نہیں بھولیں گے۔ جن لوگوں نے یہ حملہ کیا ۔انہیں معاف نہیں کریں گے۔ ان کا شکار کریں گے۔

امریکی صدر نے کہا کہ مشن جاری رہے گا۔ داعش کی قیادت کو نشانہ بنانے کے لئے امریکی کمانڈوز کو حکم دے دیا گیا ہے۔

کمانڈر امریکی سینٹ کام جنرل کینتھ میکنزی کا کہنا ہے کہ حملے داعش کے دو خودکش بمباروں نے کیے۔ مزید حملے بھی ہو سکتے ہیں۔ طالبان کے ساتھ معلومات کا تبادلہ کر رہے ہیں۔

وائٹ ہاؤس کی پریس سیکرٹری جین ساکی نے 31 اگست کی ڈیڈ لائن کو ناکافی قرار دیتے ہوئے کہا کہ طالبان کے تعاون سے ایک لاکھ 4 ہزار افراد کا کامیابی سے انخلا ممکن ہوا۔

افغانستان کی صور تحال پر متعدد ری پبلکن رہنماؤں نے صدر جوبائیڈن سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر دیا ہے۔ امریکی میڈیا کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ جونیئر سمیت بارہ سے زائد  ارکان نے کابل دھماکہ کو بائیڈن کی ناکامی قرار دیتے ہوئے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا ہے۔ جوش ہاؤلے، مارشابلیک برن، نکی ہیلی اور رونی جیکسن سمیت دیگر ارکان نے بھی صدر بائیڈن کو عہدہ چھوڑنے کا کہہ دیا ہے۔