Wednesday, May 8, 2024

امریکی صدارتی الیکشن میں 10 لاکھ سے زائد پول ورکرز ڈیوٹی دینگے

امریکی صدارتی الیکشن میں 10 لاکھ سے زائد پول ورکرز ڈیوٹی دینگے
November 2, 2020

واشنگٹن(92 نیوز) امریکی صدارتی الیکشن میں دس لاکھ سے زائد پول ورکرز ڈیوٹی سرانجام دیں گے۔ کورونا کی وجہ سے مختلف ریاستوں کو پولنگ کے عملے کی شدید قلت کا بھی سامنا ہے۔

امریکامیں انتخابات منعقد کروانے کیلئےکسی مرکزی الیکشن کمیشن کے بجائے ہر ریاست کااپناالگ اور آزاد الیکشن کمیشن ہوتا ہے ۔جو کاونٹی کی سطح پر مقامی، ریاستی اور وفاقی انتخابات کاذمہ دارہے۔

امریکامیں وفاقی سطح پرانتخابی ادارہ ”یو  ایس الیکشن اسسٹنس کمیشن“ بھی موجودہے جس کا صدر مقام  میری لینڈ کا شہرسلورہے۔تاہم اس ادارے کاکام مختلف ریاستوں کے مقامی الیکشن کمیشنزکی مددکرناہے۔

پولنگ کا کام بہت کم سرکاری ملازمین سے لیا جاتا ہے ہر وہ شخص جس کا ووٹ درج ہو، وہ امریکی شہری ہو پولنگ ورکر بن سکتا ہے۔انچارج کیلئے پریزائیڈنگ افسر کی بجائے ”کوآرڈی نیٹر“ کی اصلاح استعمال  ہوتی ہےدیگر عملے کے ارکان کیلئے الیکشن کلرک ،اسیسی بیلٹی کلرک، الیکشن ججز، انسپکٹرز، سکیننگ انسپکٹرزاور کمشنرز کے نام استعمال ہوتے ہیں۔ایک پولنگ اسٹیشن کیلئےاوسطاً آٹھ پول ورکرزکی ضرورت پڑتی ہے۔

دو ماہ پہلےتک کوروناکی وجہ سے ساڑھے چارلاکھ سےزائدپول ورکرز کی کمی کاسامنا تھا ، اس لیےیکم ستمبر کو امریکہ بھرمیں ”نیشنل پول ورکرز ڈے“منایا گیا تاکہ لوگ الیکشن ڈیوٹی کیلئےاپنے ناموں کا اندراج کرا سکیں۔

امریکامیں پول ورکرزکی کمی کوپورا کرنے کیلئے سٹیٹ، لوکل حکومتوں،پروفیشنل ایسوسی ایشنز، سیاسی جماعتوں، نان پرافٹ و سیوک آرگنائزیشنز، ہائی سکولوں، کالجز اور یونیورسٹیوں نے بہت زیادہ کام کیاہے۔