Friday, March 29, 2024

امریکی سیاسی رہنما بھی مقبوضہ کشمیر میں بھارتی بربریت پر بول اٹھے

امریکی سیاسی رہنما بھی مقبوضہ کشمیر میں بھارتی بربریت پر بول اٹھے
September 15, 2019
واشنگٹن ( 92 نیوز) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف امریکی سیاسی رہنمابھی  آواز بلند کرنے لگے ، امریکی  ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار  بننے کے خواہش مند کمالا ہیرس، بیٹو او رورک  اور سابق امریکی نائب صدر  جو بائیڈن نے مقبوضہ کشمیر  کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کر دیا۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی بربریت کے خلاف عالمی سطح پر مسلسل آوازیں اٹھ رہی ہیں، امریکی سیاسی رہنما  بھی بھارتی اقدامات کو یکسر مسترد کرتے نظر آرہے ہیں ۔ ٹیکساس میں تقریب  سے خطاب میں کمالا ہیرس کا کہنا تھا وہ مقبوضہ کشمیر کے عوام کو پیغام دیناچاہتی ہیں کہ وہ تنہا نہیں  اور ہم نے تمام صورتحال پر نظر رکھی ہوئی ہے۔ کمالا ہیرس کا مزید کہنا تھا غاصب ہمیشہ یہی سمجھتا ہے کہ اس کےاقدامات کوئی دیکھنےوالا نہیں، مگرہم دیکھ رہےہیں۔ امریکی اقدار ہیں کہ انسانی حقوق کامعاملہ اٹھایاجائے اور جہاں مناسب ہو مداخلت کی جائے ، اگر وہ صدر منتخب ہوئیں تو انہی اقدار پر عمل کریں گی۔ سابق امریکی نائب صدر جو بائیڈن نے صدر ٹرمپ کو شدید  تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ ٹرمپ نے کشمیر سمیت مختلف ممالک میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر چپ سادھ رکھی ہے ۔ انہیں تبدیلی لانے کیلئے اقدامات کرنا ہوں گے۔ اگر ٹرمپ کو چارسال اور مل گئے تو دنیا مختلف ہوگی۔ دوسری جانب پاکستانی نژاد امریکی ڈیموکریٹک رہنما طاہر جاوید اور نعمان حسین نے صدارتی امیدوار کے خواہش مند امیدوار بیٹو او رورک سے ملاقات کی جس میں بیٹو او رورک کو مقبوضہ کشمیر میں  سنگین انسانی بحران سے آگاہ کیا۔ بیٹو او رورک نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا امریکا کو مسئلہ کشمیر کے حل اور خطے میں قیام  امن کیلئے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔ دوسری جانب امریکی رکن کانگریس بریڈ شیرمن کہتے ہیں جنوبی ایشیاء میں انسانی حقوق کی صورتحال پر جلد ہی سب کمیٹی کا اجلاس طلب کیا جائے گا جس میں مقبوضہ کشمیر میں مواصلات اور انسانی حقوق کی بحالی پر بات کی جائے گی۔