Sunday, September 8, 2024

امریکی سائنسدانوں نے کاربن ڈائی آکسائیڈ سے کاربن نینو فائبرز بنانے کا نظام دریافت کر لیا

امریکی سائنسدانوں نے کاربن ڈائی آکسائیڈ سے کاربن نینو فائبرز بنانے کا نظام دریافت کر لیا
August 21, 2015
واشنگٹن (ویب ڈیسک) امریکہ میں سائنس دانوں نے ہوا سے کاربن ڈائی آکسائیڈ حاصل کر کے اس سے کاربن نینوفائبرز بنانے کا طریقہ دریافت کیا ہے۔ واضح رہے کہ نینوفائبرز صنعت کاری میں کام آنے والا بہت کارآمد مواد ہے۔ تفصیلات کے مطابق شمسی توانائی سے چلنے والا یہ نظام پگھلے ہوئے گرم نمک کے ڈرم میں سے بجلی کا ہلکا سا کرنٹ گزارتا ہے۔ اس دوران اس میں کاربن ڈائی آکسائیڈ جذب ہو جاتی ہے اور ایک الیکٹروڈ پر کاربن نینو فائبرز جمع ہو جاتے ہیں۔ یہ نظام ایک گھنٹے میں دس گرام نینوفائبر پیدا کر رہا ہے۔ سائنس دانوں کے مطابق اس نظام کو اس حد تک وسیع کیا جا سکتا ہے جس سے دنیا بھر میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج پر اثر پڑ سکتا ہے۔ کاربن نینو فائبرز کا استعمال الیکٹرونکس اور بیٹریوں میں ہوتا ہے اور اگر ان کی قیمت میں کمی آئے تو ان کا استعمال قدرے زیادہ ہو سکتا ہے جس سے جہاز اور کاروں میں استعمال ہونے والے مضبوط اور کم وزن والے اجزاءکو مزید بہتر بنایا جا سکتا ہے۔