Sunday, September 8, 2024

امریکی بمبار طیارے بی 52 کی شمالی کوریا کی سرحد پر نچلی پروازیں

امریکی بمبار طیارے بی 52 کی شمالی کوریا کی سرحد پر نچلی پروازیں
January 10, 2016
سیول (ویب ڈیسک) امریکا کے بمبار طیارے بی ففٹی ٹو جنوبی کوریا میں نچلی سطح پر پرواز کرنے لگے۔ شمالی کوریا نے ایٹمی تجربے تو کرلیے اب اسے امریکا سمیت کئی ممالک کی طرف سے شدید تنقید کا سامنا ہے۔ امریکا نے تو عملی قدم بھی اٹھا لیا اورجنوبی کوریا کے ساتھ کھڑے ہونے کا اشارہ دے دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق امریکا جنوبی کوریا کے ساتھ کھڑا ہوکر شمالی کوریا کے سامنے ڈٹ گیا۔ امریکا کا کہنا ہے کہ جنوبی کوریا میں اسکے طیاروں کی پرواز شمالی کوریا پر واضح کرنا ہے کہ امریکا جنوبی کوریا کے ساتھ ہے اور بھرپور طاقت رکھتا ہے کہ شمالی کوریا کو منہ توڑ جواب دے سکے جبکہ دوسری طرف شمالی کوریا کا کہنا ہے کہ ہائیڈروجن بم کا تجربہ امریکی حملے سے تحفظ کے لیے ہے۔ شمالی کوریا کے صدر کم جانگ ان کا کہنا ہے کہ ہائیڈوجن بم کا تجربہ ممکنہ امریکی ایٹمی حملے کے خطرے سے بچاو¿ کے لیے کیا گیا ہے۔ شمالی کوریا کا یہ اقدام اپنے تحفظ اور کورین خطے میں امن کے لیے ہے جس پر تنقید نہیں کی جا سکتی۔ شمالی کوریا امریکا پر یہ الزام عائد کرتا رہا ہے کہ کوریائی خطے میں امریکا نے جوہری ہتھیار نصب کیے ہیں۔ دوسری طرف امریکہ کے بمبار طیارے بی 52 نے شما لی کوریا کی جانب سے ہائیڈروجن بم کے تجربے کے بعد جنوبی کوریا میں نچلی پروازیں کی ہیں۔ بی 52 طیارہ جوہری ہتھیار لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ امریکی فوج کا کہنا ہے کہ طیارے کی پرواز کا مقصد شمالی کوریا کے خلاف طاقت کا مظاہرہ ہے۔