امریکا کے بعد روس کابھی تاریخی ایٹمی معاہدے کی معطلی کا اعلان
ماسکو ( 92 نیوز) امریکا کے بعد روس نے بھی تاریخی ایٹمی معاہدے کی معطلی کا باضابطہ اعلان کردیا۔
امریکا اور روس میں انٹر میڈیٹ رینج نیوکلیئر فورسز پر تنازع شدت اختیار کرنے لگا ہے ، ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے تاریخی ایٹمی معاہدہ معطل کیے جانے کے اگلے ہی روز روس نے بھی چھ ماہ کیلئے معاہدے سے الگ ہونے کا اعلان کر دیا ہے ۔
اس بات کا فیصلہ روسی صدر ولادمیر پیوٹن نے وزیر خارجہ سرگئی لاروف اور وزیر دفاع سرگئی شوئیگو سے خصوصی ملاقات میں کیا۔
اس موقع پر پیوٹن نے ہائپر سونک میزائلوں سمیت نئے میزائل بنانے کا اعلان بھی کیا اور وزرا کو امریکا سے نئے معاہدے پر مذاکرات کرنے سے بھی روک دیا۔
روسی صدر کاکہنا تھا کہ روس اپنے دفاعی بجٹ میں اضافہ کرے گا اور نہ ہی یورپ میں نئے ہتھیار نصب کرے گا۔
اس سے قبل چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان گین ژوانگ نے امریکا کی طرف سے معاہدے معطلی کو افسوسناک قرار دیا ۔انکا کہنا تھا کہ امریکا او ر روس تعمیری بات چیت کے ذریعے اپنے مسائل حل کریں۔
امریکہ اور روس کے درمیان ایٹمی معاہدہ 1987 میں صدر رونلڈ ریگن اور صدر میخائل گورباچوف کے درمیان طے پایا تھا جس کے تحت کم فاصلے اور درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے ایٹمی اور غیرایٹمی میزائلوں پر پابندی عائد کی گئی تھی ۔