Thursday, May 9, 2024

امریکا کو فوجی انخلاء پر مجبور کیا تو عراق کو اربوں ڈالر واپس کرنا ہونگے ، ٹرمپ

امریکا کو فوجی انخلاء پر مجبور کیا تو عراق کو اربوں ڈالر واپس کرنا ہونگے ، ٹرمپ
January 6, 2020
واشنگٹن (92 نیوز) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عراق اور ایران کو نئی دھمکی دے ڈالی ، کہا  کہ اگر امریکا کوفوجی انخلاء پر مجبور کیا گیا تو عراق کو اربوں ڈالر واپس کرنا  پڑیں گے جب کہ بہت سنگین پابندیاں بھی عائد کر دیں گے۔ ادھر عراقی وزارت خارجہ نے سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل کو خطوط لکھ دئیے، خطوط میں  ایرانی جنرل پر حملے کا معاملہ اٹھایا گیا ہے ۔ خط میں کہا گیا ہے کہ جنرل سلیمانی پر امریکی حملہ عراقی خود مختاریکے خلاف ہے ، حملہ عراق میں امریکی قیام کی شرائط کی بھی خطرناک خلاف ورزی ہے ، عراق نے عالمی تنظیم سے جنرل سلیمانی کے قتل کی مذمت کرنے کا مطالبہ کیا  ہے۔ گزشتہ روزامریکی حملے میں ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کے بعد عراقی پارلیمنٹ کا غیر معمولی اجلاس ہوا تھا جس میں  امریکا کیساتھ سکیورٹی معاہدہ کے خاتمے اور غیر ملکی فوجیوں کے انخلا کی قرارداد متفقہ طور پر منظور کی گئی ۔ قرارداد میں  کہا گیا   کہ حکومت کسی بھی غیر ملکی افواج کی عراقی سرزمین پر عدم موجودگی کو یقینی بنائے اور کسی بھی مقصد کیلئے  غیر ملکی افواج کو عراقی زمینی، فضائی اور بحری حدود استعمال نہ کرنے دی جائے۔ پارلیمنٹ سے خطاب میں وزیر اعظم عادل المہدی نے بڑا انکشاف کرکے  ٹرمپ انتظامیہ کا دوغلا پن بے نقاب کردیا، انہوں نے بتایا کہ  حملے کے روز اُن کی جنرل قاسم سلیمانی سے ملاقات ہونا تھی ۔قاسم سلیمانی خطے میں کشیدگی کم کرنے کی  سعودی پیشکش کا ایران سے جوابی خط لے کر بغداد آئے تھے۔یہ خط عراقی حکومت نے سعودی عرب تک پہنچانا تھا۔ ٹرمپ نے ایک طرف ایران کے ساتھ ثالثی میں کردار ادا کرنے کو کہا، دوسری طرف جنرل سلیمانی کو ہی نشانہ بنا ڈالا۔ دوسری جانب امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو امریکی  کارروائی کا دفاع کرتے نظر آئے ، کہنے لگے قاسم سلیمانی سے متعلق امریکی انٹیلی جنس کا تجزیہ بالکل واضح تھا ،ایرانی جنرل پر حملہ قانونی تھا اور  مستقبل کے حملے بھی قانونی ہونگے۔