Friday, March 29, 2024

امریکا کا عراقی حکومت کو اپنی فوج نکالنے سے صاف انکار

امریکا کا عراقی حکومت کو اپنی فوج نکالنے سے صاف انکار
January 11, 2020
واشنگٹن (92 نیوز) امریکا نے عراقی حکومت کو ٹکا سا جواب دیتے ہوئے اپنی فوج نکالنے سے صاف انکار کر دیا۔ امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان مورگن اورٹیگس کا کہنا ہے کہ عراق کیساتھ اپنی اسٹریٹجک شراکت داری کے معاملات پر دوبارہ بات چیت کیلئے تیار ہیں، لیکن فوجی انخلا پر بات نہیں ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں امریکی فوج کی تعیناتی اچھائی کیلئے ہے۔ عراق میں امریکی فوجی داعش کیخلاف بر سر پیکار اور امریکی، عراقی اور اتحادی افواج کی حفاظت کیلئے پُرعزم ہیں۔۔ امریکا خودمختار، ترقی یافتہ اور مستحکم عراق سے دوستی اور شراکت داری چاہتا ہے۔ مورگن اورٹیگس نے مزید بتایا کہ عراق جانے والا کوئی بھی امریکی وفد فوجی انخلاء پر بات نہیں کرے گا، بلکہ ایسے کسی بھی دورے میں دونوں ممالک کے شراکتی معاملات پر غور کیا جائے گا، انہوں نے اس بات کا بھی اعتراف کیا کہ عراق اور امریکا کے درمیان نہ صرف سیکورٹی بلکہ مالی، اقتصادی اور سفارتی معاملات پربھی بات چیت کی ضرورت ہے۔ گزشتہ ہفتے امریکی ڈرون حملے میں جنرل سلیمانی کے قتل کے بعد عراقی پارلیمنٹ نے تمام غیر ملکی افواج کو ملک سے نکالنے کی قرارداد منظور کی تھی، جس کے بعد وزیر اعظم عادل عبدالمہدی نے فوجی انخلا کے معاملات طے کرنے کیلئے امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو سے امریکی وفد بھیجنے کا مطالبہ کیا تھا۔ واضح رہے کہ عراق میں مختلف فوجی اڈوں پراس وقت 5 ہزار سے زائد امریکی فوجی تعینات ہیں۔