Wednesday, April 24, 2024

امریکا کا حالیہ حکومتی شٹ ڈاؤن امریکی تاریخ کا طویل ترین شٹ ڈاؤن قرار

امریکا کا حالیہ حکومتی شٹ ڈاؤن امریکی تاریخ کا طویل ترین شٹ ڈاؤن قرار
January 13, 2019
 واشنگٹن (92 نیوز) امریکا کا حالیہ جزوی حکومتی شٹ ڈاؤن امریکی تاریخ کا طویل ترین حکومتی شٹ ڈاؤن قرار دے دیا گیا۔ امریکی حکومت کا جزوی شٹ ڈاؤن اب تک کا سب سے طویل شٹ ڈاؤن ہو گیا ہے اور مستقبل قریب میں اس سیاسی تعطل کے خاتمے کے آثار نظر نہیں آرہے ۔ دوسری طرف شٹ ڈاؤن کے نتیجے میں آٹھ لاکھ وفاقی ملازمین کو تنخواہ سے محروم ہیں جس کے بعد وہ اپنی چیزیں فروخت کرنے کے لیے اشتہار بھی دے رہے ہیں۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ شٹ ڈاؤن ختم ہونے کے امکانات کم ہیں۔ یہ شٹ ڈاؤن مزید طویل بھی ہو سکتا ہے۔ امریکہ میں حالیہ حکومتی شٹ ڈاؤن  کے نتیجے میں  آٹھ لاکھ سرکاری ملازمین متاثر ہوئے ہیں۔ 22 دن سے سرکاری ملازم تخواہ سے محروم ہیں اور امریکہ کی سڑکوں پر احتجاج کر رہے ہیں۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ  کی حکومت کو تاریخ کے طویل ترین شٹ ڈاؤن کا سامنا ہے جس کا دورانیہ بائیس روز تک جا پہنچا ہے اور ابھی بھی صوتحال واضح نہیں کہ یہ شٹ ڈاؤں کب ختم ہو گا۔ اس سے پہلے 1995 میں بل کلنٹن کے دور میں 21 دن تک شٹ ڈاؤن رہا اور سابق امریکین صدر جمی کارٹر کے دور میں 19دن تک شٹ ڈاؤن رہا۔ 2013میں باراک اوباما امریکہ کے صدر تک جب 17 دن تک شٹ ڈاؤن کے نتیجے میں حکومتی معاملات ٹھپ رہے۔ امریکی صدر رونالڈ ریگن کے دور میں اب تک سب سے ذیادہ شٹ ڈاؤن ہوئے ہیں جن تعداد 8 تھی جس کا دورانہ 28 دن تھا۔ ریگن کے بعد جمی کارٹر نے اپنے دور میں 6 شٹ ڈاؤن لگائے جس سے 67 دن تک حکومتی معاملات مثاتر رہے۔  جارج ایچ ڈبلیوبش  کے دور میں 1 شٹ ڈاؤن ہوا جو 5 دن تک رہا۔ جیرالڈ فورڈ کو بھی اپنے دور میں 1 ہی شٹ ڈاؤن کا سامنا رہا جو 12 دن تک جاری رہا۔ بل کلنٹن نے 2 شٹ ڈاؤن کا 28 دن تک سامنا گیا جبکہ موجودہ امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ اب تک 3شٹ ڈاؤن کرچکے ہیں اور موجودہ شٹ ڈاؤن امریکی تاریخ کا سب سے طویل ترین شٹ ڈاؤن بن چکا ہے۔