Sunday, April 28, 2024

امریکا پاکستان میں مذہبی آزادیوں کے متعلق کئی اقدامات کا معترف

امریکا پاکستان میں مذہبی آزادیوں کے متعلق کئی اقدامات کا معترف
April 29, 2020
 واشنگٹن (92 نیوز) امریکا پاکستان میں مذہبی آزادیوں کے متعلق کئی اقدامات کا معترف نکلا۔ مسلمان دشمنی میں ہر حد پار کر جانے والا بھارت اپنے ہی اتحادی کے ہاتھوں رسوا ہو گیا۔ امریکا نے انتہاپسند مودی حکومت کو مسلمان مخالف اقدامات پر چارج شیٹ کر دیا۔ اقلیتوں کیلئے پاکستانی اقدامات کی بھرپور تعریف کی۔ امریکی کمیشن برائے مذہبی آزادی نے 2020 کی سالانہ رپورٹ جاری کر دی۔ رپورٹ کے مطابق بھارت مذہبی آزادی کی درجہ بندی میں تیزی سے نیچے آیا۔ دوبارہ برسر اقتدار آتے ہی بی جے پی نے اپنی پارلیمانی اکثریت کو استعمال کرتے ہوئے ایسے اقدامات اٹھائے جو اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کی مذہبی آزادی کی سنگین خلاف ورزی تھے جبکہ 2019 میں مودی کے بھارت میں اقلیتوں پر حملوں میں غیر معمولی اضافہ بھی دیکھا گیا۔ امریکی کمیشن نے سی اے اے اور این آر سی سمیت بھارت کے متنازع شہریت قوانین، بابری مسجد سے متعلق بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے اور مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کو منسوخ کرنے پر بھی شدید تنقید کی۔ کمیشن نے کہا کہ مودی حکومت کے اقدامات سے بھارت بھر میں مذہبی اقلیتوں پر تشدد اور انہیں زد و کوب کرنے کی حوصلہ افزائی ہوئی۔ یو ایس سی آئی آر ایف نے مذہبی اقلیتوں کیلئے پاکستان کے کئی مثبت اور کلیدی اقدامات کا برملا اعتراف کیا اور اپنی رپورٹ میں کرتار پور راہداری کھولنے، پہلی سکھ یونیورسٹی کے قیام اور رام مندر دوبارہ کھولنے کو قابل ستائش قرار دیا گیا۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی  نے  رپورٹ کو  بروقت قرار دیتے ہوئے سراہا۔ نائنٹی ٹو نیوز سے گفتگو میں کہا امریکی ادارے نے بھارت کا اصل چہرہ دنیا کو دکھا دیا۔ رپورٹ میں مذہبی اقلیتوں کے خلاف امتیازی سلوک کے خاتمے کیلئے پاکستانی حکومت اور سپریم کورٹ کے اقدامات کی بھی خصوصی تعریف کی گئی۔