Friday, March 29, 2024

امریکا نے افغان صدر اشرف غنی کا ساتھ چھوڑ دیا ، برطانوی جریدے کا دعوی

امریکا نے افغان صدر اشرف غنی کا ساتھ چھوڑ دیا ، برطانوی جریدے کا دعوی
August 13, 2021 ویب ڈیسک

لندن (92 نیوز) برطانوی جریدے نے دعوی کیا ہے کہ امریکا نےافغان صدر اشرف غنی کا ساتھ چھوڑ دیا۔

برطانوی میڈیا کے مطابق افغان صدر اشرف غنی ، امریکی سیکرٹری خارجہ اور امریکی سیکرٹری دفاع کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے۔ امریکی سیکرٹری خارجہ اور سیکرٹری دفاع نے اشرف غنی کو کہا ہے کہ افغانستان میں جنگ بندی قائم کرنے اورعبوری حکومت بنانے کے لیے اپنے عہدے سے سبکدوش ہو جائیں۔

امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے ترجمان  کا کہنا ہے کہ  کابل میں امریکی شہریوں کی تعداد مزید کم کر رہے ہیں۔ یہ اقدام سکیورٹی صورتحال کے پیشِ نظر کیا جارہا ہے۔

پینٹاگون نے کابل کے امریکی سفارت خانے سے عملے کو نکالنے کے لیے اضافی تین ہزار فوجی افغانستان بھیجنے کا اعلان کیا ہے۔ ترجمان جان کربی کا کہنا ہے کہ کابل ایئرپورٹ پر تعینات کیے جانے والے فوجیوں کو طالبان پر حملے کے لیے استعمال نہیں کیا جائے گا۔

ادھر امریکی اخبار نیویارک نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکی حکام طالبان سے بات چیت کر رہے ہیں کہ کابل پر قبضے کی صورت میں امریکی سفارتخانے پر حملہ نہ کریں اور سفارتی عملے کے انخلا کو ممکن بنائیں۔

برطانیہ ، افغانستان سے برطانوی سفات کاروں، فوجیوں، برطانوی ویزہ ہولڈروں اور برطانیہ جانے کے اہل چار ہزار افغان باشندوں کو جلدی نکالنے کے لیے اس ہفتے 600 اضافی فوجی کابل بھیجے گا۔

افغان طالبان نے افغانستان کے اہم ترین صوبے قندھار پر مکمل قبضہ کر لیا ہے۔ طالبان افغانستان کے صوبے غزنی سمیت ایک ہفتے میں 34 میں سے 12 صوبائی دارالحکومتوں پر قبضہ کر چکے ہیں۔

 طالبان نے ایک دن میں  افغانستان کے تین اہم شہروں غزنی ، ہرات اور قندھار پر بھی کنٹرول حاصل کر لیا ہے جس کے باعث دارلحکومت کابل کافی حد تک ملک کے دیگر حصوں سے کٹ چکا ہے۔

امریکی میڈیا نے یہ بھی دعوی کیا ہے کہ کابل پر طالبان کے قبضے کے بعد چین افغان طالبان کی حکومت کو تسلیم کرنے کا سوچ رہا ہے۔