Saturday, September 7, 2024

امریکا نے افغان بارڈر مینجمنٹ کیلئے پاکستان کی کوششوں کی حمایت کر دی

امریکا نے افغان بارڈر مینجمنٹ کیلئے پاکستان کی کوششوں کی حمایت کر دی
July 3, 2016
اسلام آباد (92نیوز) امریکا نے افغان بارڈر مینجمنٹ کیلئے پاکستان کی کوششوں کی حمایت کر دی۔ آرمی چیف سے جان مکین اور رچرڈ اولسن کی ملاقات۔ جنرل راحیل شریف نے پاکستان کو درپیش چیلنجز سے آگاہ کیا اور کہا دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کامیابی بارڈر مینجمنٹ سے منسلک ہے۔ امریکی وفد آج کابل جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق امریکی سینیٹر جان مکین کی قیادت میں امریکی وفد اورنمائندہ خصوصی رچرڈ اولسن نے آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے الگ الگ ملاقاتیں کی ہیں۔ آرمی چیف نے پاکستان کو درپیش چیلنجز سے آگاہ کیا۔ امریکی وفد نے آپریشن ضرب عضب میں حاصل ہونے والی کامیابیوں کی تعریف کی۔ آئی ایس پی آر کے مطابق ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور اور خطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا اور افغانستان کے تناظر میں علاقائی امن و سلامتی پر بھی بات چیت ہوئی۔ آرمی چیف نے امریکی وفد کو خطے میں پاکستان کو درپیش چیلنجز سے آگاہ کیا اور پاک فوج کی کامیابیوں کے حوالے سے بریف کیا۔ ملاقات میں پاک افغان بارڈر کی مینجمنٹ پر بھی بات چیت کی گئی۔ آرمی چیف جنرل راحیل شریف کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی کامیابی بارڈر مینجمنٹ سے بھی منسلک ہے۔ غیر قانونی نقل و حرکت روکنے کے لئے بارڈر مینجمنٹ ضروری ہے۔ انہوں نے امریکی وفد کو بتایا کہ مستحکم اور پرامن افغانستان پاکستان کے مفاد میں ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان دوستانہ تعلقات خطے میں امن و سلامتی کے لئے ضروری ہیں۔ امریکی سینیٹر مکین نے آپریشن ضرب عضب میں کامیابیوں کی تعریف کی۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستانی فوج کی کامیابیاں لائق تحسین ہیں۔ پاکستان کی کامیابیاں ظاہر کرتی ہیں کہ وہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پرعزم ہے۔ پاکستان اور امریکہ کو تمام شعبوں میں تعاون بڑھانے کی ضرورت ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان بہترین تعلقات سے خطے میں امن کی کوششوں کو فروغ ملے گا۔ جی ایچ کیو کا دورہ کرنے والے امریکی وفد میں جان مکین کے علاوہ امریکی سینیٹر لنڈسے گراہم اور سینٹر جو ڈانلے بھی شریک تھے۔ اس سے قبل امریکہ کے نمائندہ خصوصی رچرڈ اولسن نے جی ایچ کیو میں آرمی چیف سے ملاقات کی جس میں باہمی دلچسپی کے امور اور علاقائی سلامتی اور خطے کی صورتحال پر گفتگو ہوئی۔