Saturday, April 27, 2024

امریکا میں پولیس کے ہاتھوں سیاہ فام شہری کی موت کیخلاف آٹھویں روز بھی شدید ہنگامے

امریکا میں پولیس کے ہاتھوں سیاہ فام شہری کی موت کیخلاف آٹھویں روز بھی شدید ہنگامے
June 3, 2020
واشنگٹن (92 نیوز) امریکا میں پولیس کے ہاتھوں سیاہ فام شہری کی موت کیخلاف آٹھویں روز بھی شدید ہنگامے ہوئے۔ احتجاج کا دائرہ 140 شہروں تک پھیل گیا۔ امریکا میں پولیس تحویل میں جارج فلائیڈ کی ہلاکت کے بعد  شروع ہونے والے مظاہرے آٹھویں روز بھی جاری رہے اور ان مظاہروں کا دائرہ کئی شہروں تک پھیل چکا ہے۔ پرتشدد واقعات کے بعد 40 شہروں میں کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے جبکہ متعدد شہروں میں مظاہرین کرفیو کے باوجود باہر نکلے ہیں۔ امریکہ کے علاوہ یورپ کے متعدد ممالک پیرس اور لندن میں بھی جارج فلائیڈ کی ہلاکت اور امریکہ میں پولیس کے ہاتھوں سیاہ فام افراد کے ساتھ نسلی امتیاز پر مبنی ظلم کے خلاف مظاہرے کیے گئے ہیں۔ مظاہرین کا موقف تھا کہ ان کا مقصد کئی صدیوں سے جاری نسل پرستی کو ختم کرنا ہے۔ امریکہ میں مظاہرین کو روکنے کیلئے پولیس نے واٹر کینن، لاٹھی چارج کیساتھ آنسو گیس کا استعمال کیا۔ ادھر نیویارک میں تقریبا 200 سے زائد مظاہرین کو پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔ واشنگٹن ڈی سی میں 1600 فوجیوں کو شہر کے مختلف مقامات پر تعینات کیا گیا ہے۔ نیو یارک کے معروف ڈیمپارٹمنٹل اسٹورکو توڑ کر لوگ اس میں گھس گئے اور ایک سٹور کو لوٹ بھی لیا گیا جبکہ دوسری کئی دکانوں اور بینکوں کے شیشے توڑ دیے۔ اس معاملے میں بہت سے لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے اور شہر میں رات آٹھ بجے سے دوبارہ کرفیو نافذ کیا جا رہا ہے۔