Friday, March 29, 2024

امریکا میں نسلی امتیاز کیخلاف احتجاج کرنے والے ایک بار پھر مشتعل

امریکا میں نسلی امتیاز کیخلاف احتجاج کرنے والے ایک بار پھر مشتعل
July 29, 2020
 نیویارک (92 نیوز) امریکا میں نسلی امتیاز کیخلاف احتجاج کرنے والے ایک بار پھر مشتعل ہو گئے۔ مظاہرین نے نیویارک پولیس کمشنر کے گھر پر دھاوا بول دیا۔ سیاہ فام شخص کے قتل پر ریاست ہائے متحدہ امریکا میں نسلی امتیاز اور تعصب کے خلاف احتجاج زور پکڑ گیا ، چالیس سے زائد شہروں میں کرفیو نافذ کر دیا گیا جب کہ متعدد مقامات پر نیشنل گارڈز کو تعینات کردیا گیا۔ کئی شہروں میں کرفیو اور نیشنل گارڈز کی تعیناتی بھی عوام کا غصہ کم نہ کرسکی ۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق مظاہرین کی جانب سے پولیس کے غیرمناسب رویے کیخلاف شدید نعرے بازی کی گئی۔ مظاہرین گزشتہ رات حراست میں لے گئی اپنی ساتھی کے حق میں سراپا احتجاج تھے۔ قبل ازیں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دھمکی پر مشتعل مظاہرین نے وائٹ ہاؤس پر دھاوا بولا تھا، پولیس کے ساتھ جھڑپوں میں صحافیوں سمیت درجنوں مظاہرین زخمی ہو گئے تھے ۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے وائٹ ہاؤس کے باہر احتجاج کرنے والوں پر کتے چھوڑنے کا بیان جلتی پر تیل کا کام کر گیا تھا ، مظاہرین نے اسے چیلنج سمجھ کر صدارتی محل پر دھاوا بولا جنہیں منتشر کرنے کیلئے پولیس نے مرچوں والے اسپرے کا استعمال کیا تھا ، واشنگٹن ڈی سی میں بھی مخصوص اوقات کیلئے کرفیو نافذ کردیا گیا تھا۔ جارج فلوئیڈ کے آخری الفاظ ملک گیر احتجاج کو مزید بڑھاوا دے رہے ، سیاہ فام زندگی اہم ہے کے ساتھ ساتھ مجھے سانس نہیں آرہا کے فلک شگاف نعرے لگائے جارہے۔