Friday, March 29, 2024

امریکا میں جاری حکومتی شٹ ڈاؤن 24ویں روز میں داخل

امریکا میں جاری حکومتی شٹ ڈاؤن 24ویں روز میں داخل
January 14, 2019
نیو یارک ( 92 نیوز) امریکا میں جاری حکومتی شٹ  ڈاؤن چوبیسویں روز میں داخل ہوگیا ،  جس سے امریکی عوام کے صبر کا پیمانہ بھی جوب دینے لگا۔ امریکی عوام نے حکومتی شٹ ڈاؤن کا ذمہ دار ٹرمپ کو قرار دے دیا۔ عارضی حکومتی شٹ ڈاؤن کو 24  روز  گزر گئے  مگر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ دیوار کے لئے رقم کےمطالبے سے ٹس سے مس نہ ہوئے۔ صدر ٹرمپ کی ضد کے باعث 8 لاکھ سے زائد وفاقی ملازمین تنخواہوں سے محروم ہیں۔ امریکی میڈیا کے مطابق  53 فیصدعوام نے صدر ٹرمپ کو جبکہ 29فیصد عوام نےڈیموکریٹس کو شٹ ڈاؤن کاذمہ دار ٹھہرایا۔ جبکہ  13 فیصد عوام  ٹرمپ اور  ڈیموکریٹس، دونوں حریفوں کو حالات کا ذمہ دار ٹھہرانے لگے ہیں۔ سرورے کے مطابق 56 فیصد عوام نے میکسیکو سرحد کیخلاف اور محض 39 فیصد نے دیوار کے حق میں فیصلہ سنایا ہے، اگر بات کی جائے ڈیموکریٹ رہنماؤں کی تو 10 میں سے 9 دیوار کیخلاف ہیں جبکہ ری پبلکن رہنماؤں میں 10 میں سے 8 فیصد دیوار کے حق میں ہیں۔ شٹ ڈاؤن میکسکو کی سرحد پر دیوار کی تعمیر کےلیے کانگریس کی جانب سے فنڈز جاری نہ کرنےپرڈونلڈ ٹرمپ اورڈیموکریٹس کے درمیان پیدا ہونےوالی رسہ کشی کا نتیجہ ہے۔ موجودہ شٹ ڈاؤن امریکی تاریخ کا طویل ترین شٹ ڈاؤن قرار پا چکا ہے ، اس سے پہلے 1995 میں بل کلنٹن کے دور میں 21 دن تک شٹ ڈاؤن رہا اور سابق امریکین صدر جمی کارٹر کے دور میں 19دن تک شٹ ڈاؤن رہا۔ 2013میں باراک اوباما امریکہ کے صدر تک جب 17 دن تک شٹ ڈاؤن کے نتیجے میں حکومتی معاملات ٹھپ رہے۔ امریکی صدر رونالڈ ریگن کے دور میں اب تک سب سے ذیادہ شٹ ڈاؤن ہوئے ہیں جن تعداد 8 تھی جس کا دورانہ 28 دن تھا۔ ریگن کے بعد جمی کارٹر نے اپنے دور میں 6 شٹ ڈاؤن لگائے جس سے 67 دن تک حکومتی معاملات مثاتر رہے۔  جارج ایچ ڈبلیوبش  کے دور میں 1 شٹ ڈاؤن ہوا جو 5 دن تک رہا۔ جیرالڈ فورڈ کو بھی اپنے دور میں 1 ہی شٹ ڈاؤن کا سامنا رہا جو 12 دن تک جاری رہا۔ بل کلنٹن نے 2 شٹ ڈاؤن کا 28 دن تک سامنا گیا جبکہ موجودہ امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ اب تک 3شٹ ڈاؤن کرچکے ہیں اور موجودہ شٹ ڈاؤن امریکی تاریخ کا سب سے طویل ترین شٹ ڈاؤن بن چکا ہے۔