Sunday, May 5, 2024

امریکا طالبان جنگ نائن الیون حملوں کے بعد شروع ہوئی

امریکا طالبان جنگ نائن الیون حملوں کے بعد شروع ہوئی
February 29, 2020
اسلام آباد (92 نیوز) نائن الیون حملوں  کے بعد شروع ہونے والی امریکا طالبان  جنگ 19سال بعد باالآخر ختم ہونے جا رہی ہے ، برسوں پر محیط اس جنگ میں امریکا کو تو کچھ حاصل نہیں ہوا البتہ اس لڑائی میں  2300 امریکیوں سمیت 3500 غیر ملکی فوجی مارےگئے ، فروری 2019 میں شائع ہونے والی اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ کے مطابق 32000 شہری ہلاک ہوئے ہیں ، امریکہ اس جنگ میں کئی کھرب ڈالر جھونک چکا ہے۔ گیارہ  ستمبر 2001 کو امریکہ میں ہونے والے حملوں میں تین ہزار افراد ہلاک ہوئے تھے ،  امریکہ نے ان حملوں کی ذمہ دار القاعدہ کے سرغنہ اسامہ بن لادن پر عائد کی ، حملوں کے وقت اسامہ بن لادن افغانستان میں تھے جہاں طالبان کی حکومت تھی۔طالبان نے اسامہ کی گرفتاری اور امریکہ حوالگی کے امریکی مطالبے کو ماننے سے انکار کر دیا تھا جس کے بعد امریکا نے افغانستان پر حملہ کر دیا۔ سال  2001 میں طالبان کو وقتی طور پسپا ہونا پڑا تھا مگر وقت گزرنے کے ساتھ انہوں نے خود کو پھر سے منظم کر لیا اور غیر ملکی اور افغان سکیورٹی فورسز کے خلاف چھاپہ مار کارروائیاں شروع کر دیں۔اس عرصے میں دوسرے ممالک کی افواج بھی امریکی افواج کی مدد کو آ گئیں۔ سات  اکتوبر 2001 کو جب اس وقت کے امریکی صدر جارج بش نے افغانستان پر فضائی حملے کرنے کا حکم دیتے ہوئے اسے چند دنوں کی کارروائی قرار دیا تھا،یہ کارروائی نائن الیون کے ان حملوں کے جواب میں کی گئی تھی۔ انیس  برس بعد بھی امریکہ اپنے مقاصد میں کامیاب نہیں ہوا، آخر کار امریکا بہادر کو طالبان کے ساتھ ایک میز پر بیٹھنا پڑا ، طالبان کی تحریک قندھار میں شروع ہوئی اور 1996 میں دارالحکومت کابل سے حکومت کا خاتمہ کر دیا گیا۔ سال  2004 میں کابل میں امریکا نواز حکومت قائم کر دی گئی۔ مگر پاکستان سے ملحق سرحدی علاقوں میں طالبان کا اثر و رسوخ موجود رہا ، جیسے جیسے طالبان کےحملوں میں اضافہ ہوا غیرملکی افواج اور ان کے افغان حلیفوں کے لیے ان کا مقابلہ کرنا مشکل تر ہوتا چلا گیا۔ سال   2014 امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے لئے سب سے زیادہ خونریز سال ثابت ہوا ، نیٹو افواج کے لیے افغانستان میں غیر معینہ مدت کے لیے رکنا محال ہوگیا تھا لہٰذا انہوں نے وہاں سے نکلنے کا فیصلہ کیا اور افغان فوج اور طالبان کو حالت جنگ میں چھوڑ کر چلی گئیں۔ طالبان کو حوصلہ ملا اور ان کے حملوں میں شدت آ گئی۔2018 تک افغانستان کے 70 فی صد حصے پر طالبان کی حکومت قائم ہوچکی تھی۔ سال 2001 میں امریکی یلغار کے بعد 2300 امریکیوں سمیت 3500 غیر ملکی فوجی مارے جا چکے ہیں ، فروری 2019 میں شائع ہونے والی اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ کے مطابق 32000 شہری ہلاک ہوئے ہیں ،  ڈونلڈ ٹرمپ تیسرے امریکی صدر جو یہ سب ہوتا دیکھ رہے ہیں ، امریکہ اس جنگ میں کئی کھرب ڈالر جھونک چکا ہے لیکن حاصل کچھ نہیں ہوا۔