Thursday, April 25, 2024

امریکا سےمذاکرات کیلئے تاحال کوئی فیصلہ نہیں ہوا ، ایرانی صدر

امریکا سےمذاکرات کیلئے تاحال کوئی فیصلہ نہیں ہوا ، ایرانی صدر
September 4, 2019
تہران ( ویب ڈیسک ) ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا ہے کہ ایران امریکا  کے ساتھ اس وقت تک دو طرفہ مذاکرات نہیں کرے گا جب تک پابندیاں اٹھائی نہیں جاتیں جو امر یکہ نے دوبارہ عائد کی ہیں ۔ صدر حسن روحانی کا کہنا تھا کہ  امریکا   کے ساتھ مذاکرات شروع کرنے کے بارے میں کوئی فیصلہ نہیں ہوا ،  بات چیت کے حوالے سے بڑی پیشکش کی گئی ہیں مگر ہمارا جواب ہمیشہ 'نہ‘ میں ہو گا۔ گزشتہ روز  پار لیمنٹ کے اجلاس سے خطاب کر تے ہو ئے ایرانی صدر نے مزید کہا کہ دوبارہ سے عائد کی جانے والی پابندیاں ختم ہونے کے بعد ہی بات چیت کا راستہ کھلے گا ، پابندیوں کے خاتمے کے بعد ایران ان تمام عالمی طاقتوں کے ساتھ بات چیت کی میز پر واپس آ سکتا ہے جو 2015ء کے جوہری معاہدے پر دستخط کنندہ ہیں۔ ادھر امریکا نے ایران کے خلائی پروگرام پر پابندیاں لگادیں ، غیر ملکی خبرایجنسی کے مطابق امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیونے کہاکہ  ایران کوخلائی پروگرام کی آڑمیں بیلسٹک میزائل پروگرام کوجدیدبنانے کی اجازت نہیں  دے سکتے ۔ ان کا کہنا تھا کہ  ایران کے خلائی پروگرام کے لا نچنگ پیڈ کادھما کا میزائل پر کام ہونے کی علامت ہے ، واضح رہے کہ ایران نے گزشتہ روز اپنے خلائی پروگرام لانچ پیڈ پرتکنیکی خرابی کیوجہ سے دھماکا ہونے کابتایاتھا۔ ادھر فر انس نے ایران کو میزائل پر و گرام روکنے پر 15ارب ڈالر کی پیشکش کر دی ۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق فرانس کی جانب سے ایک منصوبہ تجویز کیا گیا ہے  جس میں ایران کو 15 ارب ڈالر کے قرضے کی پیش کش شامل ہے ۔ یہ پیش کش ایران کے ساتھ یورپ کے لین دین کے لیے مالیاتی نظام انسٹیکس کا متبادل ہے  ،  اس کے عوض ایران علاقے کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کے حوالے سے اپنے کردار اور اپنے بیلسٹک میزائل پروگرام پر روک لگا نا ہو گی ۔ فرانسیسی مطالبات میں لبنان اور اسرائیل کی سرحد پر کشیدگی ختم کرنے کے لیے کام کرنا بھی شامل ہے ۔