Sunday, May 12, 2024

امریکا اور سعودی عرب کے تعلقات سات دہائیوں پر محیط ہیں

امریکا اور سعودی عرب کے تعلقات سات دہائیوں پر محیط ہیں
September 21, 2019
اسلام آباد ( 92 نیوز)  امریکا اور سعودی عرب کے تعلقات سات دہائیوں پر محیط ہیں۔ اس 70 سالہ اتحاد کی سب سے اہم بات تیل کے بدلے سکیورٹی کی فراہمی رہی ہے۔ لیکن اس عرصے میں دونوں ممالک کے روابط میں اتار چڑھاؤ آیا۔ امریکہ اور سعودی عرب کے تعلقات گزشتہ 70سے 80سال پر محیط ہیں، امریکا  اور سعودی عرب کے سٹریٹجک روابط ماڈرن سعودی عرب کے بانی شاہ عبدالعزیز السعود کے زمانے سے ہیں جب وہ امریکی صدر روز وولٹ سے 1945 میں امریکی بحری جنگی جہاز یو ایس ایس کوئنسی پر ملے۔ سوئز کنال میں ہونے والی اس ملاقات میں سعودی امریکی معاہدہ ہوا جس کے تحت امریکہ سعودی عرب کو سکیورٹی فراہم کرے گا اور بدلے میں سعودی تیل تک امریکہ کو رسائی دی جائے گی۔ سعودی عرب نے اپنی پہلی تیل مراعات کے حوالے سے معاہدہ 1933 میں امریکی کمپنی سٹینڈرڈ آیل کمپنی کے ساتھ کیا ،  پانچ سال بعد سعودی عرب کے مشرقی علاقے دمام سے تیل کے ذخائر برآمد ہوئے، 1944 میں عریبیئن امیریکن آئل کمپنی ارامکو قائم کی گئی جو 1952 تک نیو یارک میں واقع رہی۔ سعودی حکومت نے 1980 میں اس کمپنی کو مکمل طور پر اپنے کنٹرول میں لے لیا۔ سال 1973 کی اسرائیل اور عرب ممالک کے درمیان جنگ میں اوپیک نے ان ملکوں کو تیل فراہم کرنے پر پابندی عائد کر دی جنھوں نے اسرائیل کی حمایت کی ،  ان ممالک میں امریکہ بھی شامل تھا ، اس پابندی نے امریکا  اور عالمی معیشت کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا تھا۔۔۔ امریکا  اور سعودی عرب کے درمیان انسداد دہشت گردی کے حوالے سے روابط مزید مضبوط ہوئے اور سعودی عرب امریکہ سے سب سے زیادہ اسلحہ خریدنے والا ملک بن گیا۔1982 کے بعد سعودی عرب کی اسلحہ خریداری میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا۔ سال  1982 سے 1992 تک سعودی عر ب نے 47 ارب ڈالر کے ہتھیار خریدے ، 1992سے1999تک  60 ارب ڈالر کا اسلحہ خریدا گیا اس میں سے 47 ارب ڈالر کے ہتھیار امریکہ سے خریدے گئے۔ سال 2018تک  سعودی عرب امریکہ سے 114 ارب ڈالر کا اسلحہ خرید چکا تھا۔جبکہ مئی 2017میں 110 ارب ڈالر اسلحہ فروخت کے معاہدے پر اتفاق ہوا ہے، جس میں سے 26 ارب ڈالر کے ہتھیار سعودی عرب کو فراہم کیے جا چکے ہیں۔ سعودی عرب میں اس وقت امریکی افواج کے مشرق وسطیٰ کے اہم ترین اڈے ہیں ،سعودی عرب میں موجود امریکی اڈوں کے ذریعے امریکہ مصر، سوڈان، اردن ،عراق اور ایران سےملحقہ علاقوں میں اپنے آپریشنز آپریٹ کرتا ہے۔ سعودی عرب میں موجود امریکی اڈوں میں سب سے اہم اڈہ شہزادہ سلطان ایئر بیس اڈہ ہے جس میں 5000 امریکی فوجی موجود ہیں۔اس اڈے میں 80 امریکی لڑاکا اورجاسوس طیارے موجود ہیں۔ شہزادہ سلطان ایئر بیس کے علاوہ سعودی عرب میں بہت سے دیگر امریکی اڈے موجود ہیں جن میں سعودی عرب کے شمال مغرب میں واقع تبوک اڈہ ،جنوب میں واقع خمیس مشیط اڈہ اور مشرق میں واقع الظھران اڈہ بہت اہمیت کے حامل ہیں۔