Friday, May 3, 2024

الگ تھلگ اور جدید طرز زندگی گزارنے والے افراد کی نیند کا دورانیہ یکساں ہے: ماہرین

الگ تھلگ اور جدید طرز زندگی گزارنے والے افراد کی نیند کا دورانیہ یکساں ہے: ماہرین
November 28, 2015
برلن (ویب ڈیسک) اب تک یہی خیال کیا جاتارہا ہے کہ رات کو دیر تک ٹیلی وژن دیکھنے، انٹرنیٹ سرفنگ، نصف شب کے ہلکے پھلکے کھانے، اچھی کتابوں، نا مکمل کام یا جدید زندگی کی دیگر مشکلات انسانوں میں کم نیند کا باعث ہیں مگر سائنسدانوں کی ایک تحقیق کے مطابق ایسا نہیں ہے۔ تفصیلات کے مطابق ایک تازہ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ دنیا کے الگ تھلگ مقامات پر رہنے والے اور جدید ٹیکنالوجی کے بغیر زندگی گزارنے والے افریقی اور جنوبی امریکی معاشروں میں بھی لوگوں کو نیند کے مسائل کا اسی قدر سامنا ہے جتنا باقی دنیا کے انسانوں کو ہے۔ سائنسدانوں نے بولیویا، تنزانیہ اور نمیبیا کے باشندوں کے معمولات کا تین سال سے زائد عرصہ تک مشاہدہ کیا۔ بجلی اور جدید زندگی کی دیگر سہولیات اور مصروفیات کے بغیر زندگی گزارنے والے ان افراد کی نیند کا اوسط دورانیہ چھ گھنٹے اور 25 منٹ روزانہ تھا۔ یہ دورانیہ صنعتی معاشروں میں نیند کے اوسط کے نچلے حصے کے قریب ہے۔ سائنسدانوں کے مطابق عام طور پر یہ سمجھا جاتا ہے کہ لوگ موجودہ دور کے مقابلے میں ماضی میں زیادہ دیر سوتے تھے اور یہ کہ جدید زندگی نے سونے کا وقت کم کر دیا ہے لیکن نئے نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ یہ محض ایک خیال ہے۔