Sunday, September 8, 2024

اُلو شکار کرنے کیلئے ”سٹیلتھ ٹیکنالوجی“ استعمال کرتے ہیں: سائنسدانوں کا انکشاف

اُلو شکار کرنے کیلئے ”سٹیلتھ ٹیکنالوجی“ استعمال کرتے ہیں: سائنسدانوں کا انکشاف
August 17, 2015
لندن (ویب ڈیسک) سائنسدانوں نے انکشاف کیا ہے کہ الو واحد پرندہ ہے جو شکار کرنے کیلئے سٹیلتھ ٹیکنالوجی استعمال کرتا ہے۔ دیگر پرندوں کے برعکس الو اپنے پروں کے پھڑپھڑانے کی آواز مخفی رکھنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ الو شکار کے دوران اپنے ہدف کو بے خبری میں ہی جا دبوچتے ہیں اور اس بیچارے کو کانوں کان خبر نہیں ہوتی۔ الووں کو آوازیں پوشیدہ رکھنے کے معاملے میں پرندوں کا سردار کہا جا سکتا ہے۔ چین کی ڈالیان یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی کے سائنسدانوں نے پتہ چلایا ہے کہ الووں کے پر ایک سائلنسر کی مانند پھڑپھڑاہٹ سے پیدا ہونے والے شور کو دبا دیتے ہیں اور وہ بے آواز پرواز کر سکتے ہیں۔ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اگر یہ معلوم کر لیا جائے کہ الووں کے پر کیسے ایروڈائنیمک آوازوں کو چھپا سکتے ہیں تو اس سے بڑی مشینوں سے خارج ہونے والی شور کو ختم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔ تحقیق سے پتہ چلا کہ الووں کے پروں سے دوران پرواز میکانیکی توانائی خارج ہوتی ہے جسے وہ حرارت میں تبدیل کر لیتے ہیں اور اس کا نتیجہ مکمل خاموشی میں پرواز کی صورت میں نکلتا ہے۔ سائنسدانوں نے اس تحقیق کے دوران لیزر اور ہائی سپیڈ کیمروں کی مدد سے الووں، عقابوں اور کبوتروں کی پرواز کا تجزیہ کیا کیونکہ حجم میں مختلف ہونے کے باوجود ان تینوں پرندوں کے پر پھڑ پھڑانے کا انداز ایک ہی ہے۔ اس تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ پروفیسر جنکوئی چو کا کہنا ہے کہ الوو¿ں کی خاموشی سے اپنے شکار کو پکڑ لینے کی صلاحیت ایک عرصے سے سائنسدانوں اور انجینئرز کو حیران کیے ہوئے تھی۔ انہوں نے کہا کہ اب جبکہ ہم یہ جان چکے ہیں کہ الو کی پرواز کی صلاحیت ہماری سوچ سے کہیں زیادہ بہتر ہے تو ہم اسے آواز چھپانے والے پرندوں کا سردار کہہ سکتے ہیں۔