Saturday, May 18, 2024

العزیزیہ نیب ریفرنس کیس ، گواہ ملک طیب نے کا بیان آج بھی مکمل نہ ہو سکا

العزیزیہ نیب ریفرنس کیس ، گواہ ملک طیب نے کا بیان آج بھی مکمل نہ ہو سکا
December 6, 2017

اسلام آباد ( 92 نیوز) شریف فیملی کے خلاف العزیزیہ نیب ریفرنس کیس کی سماعت ہوئی ۔ استغاثہ کےگواہ ملک طیب کا بیان آج بھی مکمل نہ ہو سکا ۔ استغاثہ کے گواہ ملک طیب نے عدالت میں بیان میں کہا کہ 7 فروری 2017 کو نواز شریف نے اپنے اکاؤنٹ سے 2200 ڈالرز کیش کرائے ۔11 مارچ 2017 کو 10 لاکھ ڈالر پاکستانی کرنسی اکاؤنٹ میں ٹرانسفر کئے گئے ۔ وکیل صفائی عائشہ حامد نے ریکارڈ پر اعتراض اٹھادیا۔
احتساب عدالت میں العزیزیہ سٹیل ملز نیب ریفرنس کیس کی سماعت ہوئی اور استغاثہ کے گواہ ملک طیب نے عدالت میں بیان میں کہا کہ 7 فروری 2017 کو نواز شریف نے اپنے اکاؤنٹ سے 2200 ڈالرز کیش کرائے ۔ 11 مارچ 2017 کو 10 لاکھ ڈالر پاکستانی کرنسی اکاؤنٹ میں ٹرانسفر کئے ۔ 11 مارچ 2017 کو چار ٹرانزیکشن کیں ۔
نواز شریف کے بنک اکاونٹ کے حوالے سے دیگر ٹرنزاکشن کی دستاویزات اور تفصیلات عدالت میں جمع کرائی گئی ۔
دوران سماعت نواز شریف کی جگہ ان کے مقرر کردہ نمائندے ظافر خان عدالت میں موجود رہے اور خواجہ حارث کی معاون وکیل عائشہ حامد نے عدالت میں پیش کردہ دستاویزات کیخلاف درخواست دائر کر دی۔
عائشہ حامد کا کہنا تھا کہ نورین شہزاد کا نام گواہوں میں شامل نہیں ۔ نورین شہزاد کس حیثیت میں یہ دستاویزات پیش کر رہی ہیں ۔ نورین شہزاد اپنے ادارے کا اتھارٹی لیٹر پیش کرنے میں ناکام رہی ہیں ۔ نورین شہزاد کی جانب سے دستاویزات کو ریکارڈ حصہ نہیں بنایا جاسکتا۔ دستاویزات کو ریکارڈ سے خارج کیا جائے۔عدالت نے درخواست پر فیصلہ آنے تک سماعت روک دی۔
عدالت نے عائشہ حامد کی پیر تک سماعت ملتوی کرنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے درخواست کل بحث کیلئے مقرر کر دی ۔
۔نیب پراسیکوٹر کا کہنا تھا کہ بینک کی مینجر نورین شہزاد ہیں۔ نیب حکام نے عدالت سے استدعا کی کہ نورین شہزاد کی دستاویزات کو بھی ریکارڈ کا حصہ بنایا جائے۔ درخواست پر فیصلے کے بعد ملک طیب کا بیان قلمبند کیا جائے گا ۔