Saturday, May 18, 2024

العزیزیہ ،فلیگ شپ ریفرنسز کی دوسری عدالت منتقلی کی درخواست پر سماعت کل تک ملتوی

العزیزیہ ،فلیگ شپ ریفرنسز کی دوسری عدالت منتقلی کی درخواست پر سماعت کل تک ملتوی
August 6, 2018
اسلام آباد ( 92 نیوز) سابق وزیر اعظم نوازشریف کی جانب سے العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنسز کی دوسری عدالت منتقلی کی درخواست پر سماعت کے دوران ڈپٹی پراسیکیوٹر نیب سردارمظفر نے دلائل دیتے ہوئے کہا اگر حسین نواز آ کرکہہ دیں کہ یہ جائیداد میں نے خریدی ہے تو میاں صاحب بری ہوجائیں گے ۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس عامر فاروق اور جسٹس میاں گل اورنگزیب پر مشتمل دورکنی بنچ نے فلیگ شپ اور العزیزیہ ریفرنسز دوسری عدالت منتقل کرنے کی نوازشریف کی درخواست پر سماعت کی ۔ ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب سردارمظفر نے درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے دلائل دیئے کہ ملزمان نے تینوں ریفرنسز یکجا کرنے کی درخواست ہائی کورٹ سے مسترد ہونے کے بعد سپریم کورٹ سے رجوع نہیں کیا ۔ ڈپٹی پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ ملزمان کو دوران  ٹرائل  جرح اور دفاع پیش کرنے کا ہرموقع فراہم کیا گیا  ، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیئے کہ اگر ملزمان اب دفاع میں کچھ پیش نہیں کرتے تو یہ اپنے پاؤں پر کلہاڑی مارنے کے مترادف ہے ۔ سردار مظفر نے عدالت کو بتایا کہ نوازشریف نے پارلیمنٹ کے فلور پر کہا کہ میرے بچوں کا نام پانامہ پیپرز میں ہے  ، اگر حسین نواز آ کر یہ کہہ دیتا ہے کہ یہ جائیداد میں نے خریدی ہے تو میاں صاحب بری ہو جائیں گے ۔ جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا جو ہم سمجھے ہیں اس کے مطابق بنیادی بار ثبوت استغاثہ پر تھا  ، دیکھنا ہوگا کہ استغاثہ نے ذمہ داری پوری کی اور بار ثبوت ملزمان پر منتقل ہوا ۔ عدالت نے ریفرنس منتقلی کی درخواست پر سماعت کل تک ملتوی کردی جبکہ ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب کل بھی اپنے دلائل جاری رکھیں گے ۔