Sunday, May 19, 2024

العزیزیہ ، فلیگ شپ ریفرنسز پر احتساب عدالت کے فیصلوں کیخلاف اپیلیں سماعت کیلئے منظور

العزیزیہ ، فلیگ شپ ریفرنسز پر احتساب عدالت کے فیصلوں کیخلاف  اپیلیں سماعت کیلئے منظور
January 24, 2019
اسلام آباد ( 92 نیوز) العزیزیہ اورفلیگ شپ ریفرنسز پر احتساب عدالت کے فیصلوں کے خلاف  نوازشریف اورنیب کی اپیلیں سماعت کے لئے مقرر کر لی گئیں۔ جسٹس عامرفاروق اورجسٹس محسن اخترکیانی 18 فروری کوسماعت کریں گے، عدالت نے فلیگ شپ ریفرنس کا مکمل ریکارڈ طلب کر لیا۔ احتساب عدالت اسلام آباد نے نواز شریف کو العزیزیہ ریفرنس میں مجرم قرار دیتے ہوئے  7سال کی قید، 10سال کی نا اہلی اور 25ملین ڈالر جرمانے کی سزا سنائی  تھی ۔العزیزیہ ریفرنس میں نواز شریف کو 1.5ملین پاؤنڈ کا جرمانہ بھی کیا گیا جب کہ انہیں فلیگ شپ ریفرنس میں با عزت بری کر دیا گیا۔ عدالت نے العزیزیہ ریفرنس کیس میں  نواز شریف کی جائیداد ضبط کرنے کا حکم بھی دیا تھا ، ان کے صاحبزادے  حسن نواز اور حسین نواز کو مفرور قرار دیتے ہوئے  دائمی وارنٹ گرفتاری جاری کئے گئے تھے ۔ نواز شریف کی جانب سے العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں  سزا کے خلاف اپیل دائر  کی گئی تھی ۔  اپیل میں  احتساب عدالت کا فیصلہ کالعدم قرار دینے اور سات سال سزا کو بریت میں تبدیل کرنے استدعا کی گئی ہے ۔ نوازشریف نے 61 صفحات پر مشتمل اپیل میں احتساب عدالت کا فیصلہ غلط فہمی اور قانون کی غلط تشریح پر مبنی قرار دیا ، اپیل میں کہا گیا کہ دستیاب شواہد کو درست انداز میں نہیں پڑھا گیا، ملزم کی طرف سے اٹھائے گئے اعتراضات کو احتساب عدالت نے سنے بغیر فیصلہ سنایا۔ دوسری جانب نیب نے بھی احتساب عدالت کے فیصلے کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کر رکھا ہے۔  نیب نے موقف اختیار کیا کہ فلیگ شپ ریفرنس میں نواز شریف کی کرپشن کے ٹھوس ثبوت پیش کیے،محض شک کا فائدہ دے کر نواز شریف کو بری کرنا خلاف قانون قرار دے دیا،عدالت نواز شریف کے خلاف شواہد پر سزا سنائے۔ دوسری اپیل میں نیب نے کہا العزیزیہ ریفرنس میں نواز شریف کے خلاف مقدمہ ثابت کیا،کرپشن کا جرم ثابت ہونے پر نیب آرڈیننس میں سزا 14 سال قید ہے۔ مجرم کو 7 سال قید کی سزا کم ہے۔