Monday, September 16, 2024

العزیزیہ ، فلیگ شپ ریفرنسز منتقل کرنے سے متعلق خواجہ حارث کے دلائل مکمل

العزیزیہ ، فلیگ شپ ریفرنسز منتقل کرنے سے متعلق خواجہ حارث کے دلائل مکمل
August 2, 2018
اسلام آباد ( 92 نیوز) العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنسز دوسری عدالت منتقل کی درخواست پر نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث کے دلائل مکمل ہو گئے ، خواجہ حارث نے دلائل دیئے کہ  احتساب عدالت کے جج محمد بشیرکو ایک کیس کا فیصلہ دینے کے بعد  دوسرے ریفرنس نہیں سننا چاہئے ۔ العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنس دوسری عدالت منتقل کرنے سے متعلق کیس کی سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس عامر فاروق اور جسٹس میاں گل حسن نے کی۔ خواجہ حارث نے دلائل دیتے ہوئے کہاکہ احتساب عدالت کے جج محمد بشیرکو ایک کیس کا فیصلہ دینے کے بعد دوسرے ریفرنس نہیں سننا چاہئے ، شاید وہ پوری ایمانداری سے ہی کیس سن رہے ہوں تاہم ہم صرف یہ چاہتے ہیں ٹرائل میں جانبداری کا کوئی تاثر بھی باقی نہ رہے۔ جسٹس عامر فاروق نے نوازشریف کے وکیل سے استفسار کیاکہ  اگر ایک جج ماضی میں سگریٹ نوشی کے خلاف مہم چلانے میں شامل رہاہوتو کیاوہ سگریٹ نوشی سے متعلق کیس سن سکتاہے؟،غیرجانبداری سے کیا مرادلی جائے گی۔ ایک چارٹ مرتب کرکے دیں جس میں تینوں ریفرنسز کی اشتراکیت ظاہر ہو۔ خواجہ حارث کاکہناتھاکہ تینوں ریفرنسز میں بیان کی گئی پراپرٹیز سے نوازشریف کا کوئی تعلق نہیں رہا۔ نیب پراسیکوٹر مظفر عباسی نے خواجہ حارث پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ شریف خاندان نے  اپنے دفاع میں کوئی چیز پیش نہیں کی۔ خواجہ حارث کا کہنا تھاکہ احتساب عدالت نے بچوں کے دفاع کی ناکامی پر نوازشریف قصور وار ٹھہرادیا ،  فیصلے میں کہا گیا کہ بچے عام طورپر والدین کے زیرکفالت ہوتے ہیں۔عدالت نے خواجہ حارث کے دلائل مکمل ہونے پر کیس کی سماعت 6 اگست تک ملتوی کردی۔ آئندہ سماعت پر نیب پراسیکیوٹر سردار مظفر دلائل کا آغازکریں گے ۔