Saturday, April 27, 2024

العزیزیہ سٹیل ملز ریفرنس میں بیان ریکارڈ کرانے کیلئے واجد ضیا 10 مئی کو طلب

العزیزیہ سٹیل ملز ریفرنس میں بیان ریکارڈ کرانے کیلئے واجد ضیا 10 مئی کو طلب
May 8, 2018
اسلام آباد (92 نیوز) احتساب عدالت نے العزیزیہ سٹیل ملز ریفرنس میں واجد ضیا کو بیان ریکارڈ کرانے کے لئے 10 مئی کو طلب کر لیا ۔ جج محمد بشیر نے کہا کہ نیب ریفرنسز کا ٹرائل مکمل کرنے کی مدت میں توسیع کیلئے دوبارہ سپریم کورٹ کو درخواست دی ہے، جواب کے بعد نیب کی درخواست پر فیصلہ ہوگا، تینوں ریفرنسز کا فیصلہ ایک ساتھ سنایا جائے گا۔ احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے ایون فیلڈ پراپرٹیز ریفرنس کی سماعت کی تو ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب سردار مظفر عباسی نے ملزمان کے خلاف شہادتیں مکمل ہونے سے متعلق عدالت کو آگاہ کیا اور ملزمان کے بیان ریکارڈ کرنے کی تاریخ مقرر کرنے کی استدعا کی۔ نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ کیا عدالت کو نیب جو کہے گا وہی ہو گا ؟پہلے دیگر دو ریفرنسز میں واجد ضیاء کا بیان قلمبند کیا جائے۔ واجد ضیاء کے بیان سے پہلے ملزمان کا بیان قلمبند کرنے سے ہمارا دفاع ظاہر ہو جائے گا۔  عدالت پہلے ہی اپنے حکم نامے میں کہہ چکی ہے کہ ایک ریفرنس میں بیان ہونے کے بعد واجد ضیاء کا دیگر دو ریفرنسز میں بیان قلمبند کیا جائے گا۔ تینوں ریفرنسز میں استغاثہ کے گواہوں کے بیان مکمل ہونے پر ملزمان کے بیان ریکارڈ کیے جائیں۔ ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب سردار مظفر عباسی نے کہا ایون فیلڈ ریفرنس میں استغاثہ کے گواہ مکمل ہونے پر قانون کے مطابق اگلا مرحلہ ملزمان کا بیان ہے ، یہ کوئی قانون سازی کر لیں پھر کچھ ہو سکتا ہے ، ابھی تو کیس اسی ضابطہ فوجداری کے قانون کے تحت چلنا ہے۔ان کا مقصد صرف یہ ہے کہ کیس کبھی مکمل نہ ہو ۔ یہ سمجھتے ہیں ملزم کی سہولت اہم ہے اور وہی فیئرٹرائل ہے ۔ احتساب عدالت کے جج نے ٹرائل کی مدت میں توسیع کیلئے پھر سپریم کورٹ کو درخواست دی ۔ فیصلہ آجائے تو پھر ملزمان کے بیان کا معاملہ دیکھیں گے۔ خواجہ حارث نے کہا میرے خیال میں سپریم کورٹ کو مزید تین ماہ کا وقت دینا چاہئے جس پر جج نے کہا یہ تو سپریم کورٹ کی مرضی ہے کہ کتنا وقت دیا جاتا ہے۔ مریم نواز کے وکیل امجد پرویز نے کہا شفاف ٹرائل کا تقاضا تو یہی ہے کہ ہمیں بھی اتنا ہی وقت ملنا چاہئے جتنا پراسیکیوشن کو ملا۔ انہوں نے 18 گواہوں پر 8 ماہ لگا دئیے۔