Friday, May 3, 2024

العزیزیہ سٹیل ملز ریفرنس ، مریم نواز کے نام جاری چیکس کی تفصیلات عدالت میں پیش

العزیزیہ سٹیل ملز ریفرنس ، مریم نواز کے نام جاری چیکس کی تفصیلات عدالت میں پیش
May 11, 2018
اسلام آباد (92 نیوز) احتساب عدالت میں العزیزیہ سٹیل ملز ریفرنس کی سماعت میں واجد ضیا نے مریم نواز کے نام جاری چیک کی تفصیلات عدالت میں پیش کر دیں۔ احتساب عدالت میں سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس کی سماعت جج محمد بشیرنے کی۔ سماعت کے دوران نوازشریف عدالت میں موجود رہے۔ واجد ضیاء نے احتساب عدالت میں نواز شریف کے مریم نواز نام جاری کردہ  بینک چیکوں کی تفصیلات پیش کرتے ہوئے کہا کہ 14 اگست 2016 کونواز شریف نے ایک کروڑ 95 لاکھ کاچیک دیا۔ جے آئی ٹی سربراہ نے بتایا کہ 13جون 2015 کو نواز شریف نے مریم نواز کو 12 ملین کا چیک دیا جبکہ 3 نومبر 2015 کو نواز شریف نے مریم کو 2 کروڑ 88 لاکھ کا چیک دیا۔ یکم نومبر 2015 کو نواز شریف نے 65 لاکھ جبکہ 10مئی 2015 کو  10 کروڑ 50 لاکھ ، 21 نومبر 2015 کو 18 لاکھ کا چیک دیا، 28 جون 2015 کو 3 کروڑ 41 لاکھ 30ہزار625 کا چیک دیا۔ استغاثہ کے گواہ نے بتایا کہ 15 مارچ 2015 کو نواز شریف نے مریم کو ایک کروڑ 30 لاکھ کا چیک دیا جبکہ 6 فروری 2015 کو نواز شریف نے 6 کروڑ 80 لاکھ کا چیک دیا۔ 4 ستمبر 2015 کو نواز شریف نے مریم نواز کو 2  کروڑ 29 لاکھ کا چیک دیا، 21 مئی 2015 کو نواز شریف نے مریم نواز کو 20 لاکھ کا چیک دیا۔ شریف خاندان کی ٹرانزیکشن کا چارٹ احتساب عدالت میں پیش کرتے ہوئے واجد ضیاء نے کہا کہ شریف فیملی نے 50 کروڑ،44 لاکھ 30 ہزار 625 روپے منتقل کیے، شریف فیملی نے یہ رقم ایک دوسرے کو منتقل کی۔ جے آئی ٹی سربراہ نے عدالت کو بتایا کہ میاں شریف نے 1974میں گلف اسٹیل مل قائم کی۔ 1978 میں 75 فیصد شیئرز مسٹر ایلی کوفروخت کا فیصلہ کیا گیا، شیئرزکی فروخت کا مقصد بینک قرض کی ادائیگی تھا۔ واجد ضیاء نے کہا کہ ایلی اسٹیل مل میں 25 فیصد شیئرز طارق شفیع کے نام رہے جبکہ 1980 میں 25 فیصد شیئرز ایلی کو فروخت کیے گئے۔ 25 فیصد شیئرز 12 ملین میں فروخت ہوئے۔ استغاثہ کے گواہ نے بتایا کہ 12 ملین درہم سے قطری شاہی خاندان کےساتھ سرمایہ کاری کی گئی، بتایا گیا 2006 میں لندن فلیٹس کی ملکیت منتقل ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ طارق شفیع کا جےآئی ٹی نے بیان قلمبند کیا اور ان کے بیان میں تضاد اورسنگین غلطیوں کی نشاندہی کی جبکہ طارق شفیع گلف اسٹیل کے قرض کی دستاویزات پیش نہ کرسکے۔ استغاثہ کے گواہ نے عدالت کو بتایا کہ طارق شفیع کو 12 ملین کی رقم 6 اقساط میں ملی تھی جبکہ انہوں نے یہ نہیں بتایا کس ذرائع سے یہ رقم ملی۔ اس کے بعد کیس کی سماعت پیر کی صبح ساڑھے 9 بجے تک ملتوی کر دی گئی۔