Tuesday, April 16, 2024

العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنس کا ریکارڈ اسلام آباد ہائیکورٹ میں جمع کرا دیا گیا

العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنس کا ریکارڈ اسلام آباد ہائیکورٹ میں جمع کرا دیا گیا
January 30, 2019
اسلام آباد ( 92 نیوز) نواز شریف کے خلاف نیب ریفرنسز  العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنس کا  تمام ریکارڈ اسلام آباد ہائیکورٹ میں جمع کرا دیا گیا۔ عدالتی حکم پر احتساب عدالت نے ریکارڈ اسلام آباد ہائیکورٹ کو بھجوایا گیا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے  21 جنوری کو نواز شریف اور نیب کی اپیلوں پر العزیزیہ  اور فلیگ شپ ریفرنس کا مکمل ریکارڈ طلب کیا تھا ۔ جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل دو رکنی ڈویژنل بینچ نے نواز شریف کی سزا معطلی اور اپیل کی الگ الگ درخواستوں پر سماعت کی تھی ۔ عدالت عالیہ کی جانب سے نیب اور نوازشریف کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے  جواب بھی طلب کیا گیا گیا ۔   جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دئیے تھے کہ نوازشریف کی سزا معطلی کی درخواست اور مرکزی اپیل کو الگ نہیں کررہے، جب ضرورت ہوئی تو اپیل اور درخواست کو الگ کیا جائیگا۔ جسٹس عامر فاروق نے دوران سماعت ریمارکس دئیے تھے  کہ مقدمے کا ریکارڈ آنے دیں پھر اس معاملے کو دیکھیں گے، فی الحال اپیل اور سزا معطلی کی درخواست کو الگ نہیں کر رہے،  ضرورت محسوس ہوئی تو اپیل اور سزا معطلی کی درخواست الگ کر دیں گے۔ العزیزیہ ریفرنس میں نوازشریف کی سزا کو بڑھانے کی نیب کی اپیل پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے مجرم نوازشریف کو نوٹس جاری کیا ہے اور جواب جمع کرانے کی ہدایت کی ۔ فلیگ شپ ریفرنس میں نوازشریف کی بریت کے خلاف نیب کی اپیل پر عدالت نے ریکارڈ طلب کیا تھا اور  قرار دیا تھا کہ  ریکارڈ کا جائزہ لے کر نوازشریف کو نوٹس جاری کرنے کا فیصلہ کیا جائیگا۔ العزیزیہ ریفرنس میں احتساب عدالت نے نواز شریف کو مجرم قرار دیتے ہوئے 7 سال قید ، کسی بھی عوامی عہدے کیلئے 10 سال نا اہلی اور بھاری جرمانے کی سزا سنائی تھی ۔ نواز شریف کی درخواست پر انہیں اڈیالہ کی بجائے لاہور کی کوٹ لکھپت جیل  منتقل کیا گیا تھا جہاں وہ اپنی سزا کاٹ رہے ہیں ۔