Thursday, April 25, 2024

الطاف حسین کیخلاف 100 سے زائد مقدمات !!! فاروق ستار، حیدررضوی، وسیم اختر، خالد مقبول اور دیگر بھی نامزد

الطاف حسین کیخلاف 100 سے زائد مقدمات !!! فاروق ستار، حیدررضوی، وسیم اختر، خالد مقبول اور دیگر بھی نامزد
July 16, 2015
کراچی (92نیوز) فوج اور رینجرز کے خلاف تقریروں کے الزام میں الطاف حسین کے خلاف ملک بھر میں درج مقدمات کی تعداد سو سے بڑھ گئی۔ کراچی میں بھی دس مقدمے بن گئے۔ فاروق ستار، حیدر رضوی، وسیم اختر، خالد مقبول اور دیگر رہنما بھی نامزد۔ کراچی میں ایم کیوایم کے قائدالطاف حسین کی متنازعہ تقریرپرمختلف تھانوں میں دس مقدمے درج کردیئے گئے۔ قائد ایم کیو ایم الطاف حسین کے پاک فوج کے خلاف بیانات کے بعدملک بھر میں ان کے خلاف مقدمات درج ہونے کا سلسلہ جاری ہے۔ کراچی میں بھی تھانہ سائیٹ، سپرہائی وے، ملیر کینٹ بن قاسم، سچل، اسٹیل ٹاون گڈاپ اور شاہ لطیف میں بھی سات مقدمات درج کر دیئے گئے۔ پولیس کے مطابق تمام مقدمے عام شہریوں کی مدعیت میں درج ہوئے جن میں انسداد دہشت گردی، ٹیلیگراف ایکٹ اور پاکستان پینل کوڈ کی دفعات شامل کی گئی ہیں جن میں الطاف حسین کے علاوہ ڈاکٹر فاروق ستار، رو¿ف صدیقی، وسیم اختر، سیف یار خان اور حیدر عباس رضوی سمیت متعدد مرکزی رہنماوں کو نامزد کیا گیا ہے۔ دوسری جانب الطاف حسین کے خلاف ملک بھر میں درج مقدمات کی تعداد ایک سوسے زائد ہوگئی۔ الطاف حسین کے خلاف مقدمات کادائرہ کارکراچی سے گلگت اورلورالائی سے مظفرآباد تک پھیلا ہوا ہے۔ اسلام آباد میں چار مقدمات درج ہوئے ہیں۔ ایم کیوایم قائد کے خلاف سب سے زیادہ (بتیس) مقدمات سندھ میں درج ہوئے، کراچی میں درج ہونے والے مقدمے میں ایم کیوایم کے قائد سمیت سترہ افراد کو نامزد کیا گیا ہے جن میں فاروق ستار، حیدرعباس رضوی اورروف صدیقی بھی شامل ہے۔ کشمور، جیکب آباد، سکھر، بدین اور شکار پور میں تین تین، دادو، گھوٹکی، خیرپور ، میرپورخاص اور لاڑکانہ میں دو دو جبکہ ٹھٹھہ، روہڑی، مٹیاری، حیدرآباد، تھرپارکر اور ٹنڈوالہ یار میں ایک ایک مقدمہ درج ہوا۔ پنجاب میں (اکتیس) مقدمات درج ہوئے۔ لاہورمیں چار، گوجرانوالہ میں نو، مظفرگڑھ میں چھ، رحیم یار خان میں تین منڈی بہاوالدین میں دوجبکہ راولپنڈی ،ملتان ،سیالکوٹ ،ننکانہ صاحب، بہاولپور،ظفروال اوراٹک میں ایک، ایک مقدمہ درج ہوا۔ بلوچستان میں الطاف حسین کے خلاف چھ مقدمات درج ہوئے۔ کوئٹہ میں دو، چمن، پشین، لورالائی اورہرنائی میں ایک ایک مقدمہ درج کیا گیا۔ خیبرپختونخوا میں دس مقدمات درج ہوئے۔ مالاکنڈ اور کرک میں تین، تین، ہنگومیں دو جبکہ کوہاٹ اورایبٹ آباد میں ایک، ایک مقدمہ درج ہوا۔ آزادکشمیر کے شہرمیرپور میں دو، باغ، راولاکوٹ، فارورڈ کہوٹہ اور پلندری میں ایک، ایک مقدمہ درج ہوا، گلگت بلتستان کے شہروں اسکردو، گانچھے اورگلگت میں بھی ایک ایک مقدمہ درج ہوا۔ مقدمات درج کرانے والوں میں سنی تحریک، ن لیگ، اے پی ایم ایل، تحریک اہل سنت اور عام شہری شامل ہیں۔ مقدمات میں انسدادِ دہشت گردی ایکٹ کی دفعہ نمبر چھ اورسات جبکہ ایک سوبیس، اے ، بی ، ایک سو اکیس، ایک سوبائیس اورایک سوتئیس اے شامل ہیں۔ دفعہ ایک سوترپن اورایک سوچوبیس کو بھی شامل مقدمات میں شامل کیا گیا ہے۔