Saturday, April 20, 2024

الطاف حسین کا تادم مرگ بھوک ہڑتال کا اعلان !!! عاجزانہ اپیل ہے فیصلے پر نظرثانی کریں: رابطہ کمیٹی

الطاف حسین کا تادم مرگ بھوک ہڑتال کا اعلان !!! عاجزانہ اپیل ہے فیصلے پر نظرثانی کریں: رابطہ کمیٹی
July 20, 2015
کراچی/ لندن (92نیوز) متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے لندن میں تادم مرگ بھوک ہڑتال کا اعلان کر دیا۔ الطاف حسین کہتے ہیں لندن انتظامیہ سے اجازت ملتے ہی بھوک ہڑتا ل شروع کر دوں گا۔ تفصیلات کے مطابق بھوک ہڑتال کے معاملے پر الطاف حسین کا کہنا تھا کہ قو م سے وعدہ کیا تھا کہ جان دے دیں گے لیکن ظالموں کے آگے سر نہیں جھکائیں گے۔ مہاجروں سمیت مظلوم عوام کے حقوق کا سودا ہر گز نہیں کروں گا، تادم بھوک ہڑتال سے اپنا یہ وعدہ پورا کرنے جارہا ہوں۔ ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے وصیت کی کہ ان کے بعد پارٹی کے معاملات رابطہ کمیٹی چلائے گی۔ رابطہ کمیٹی کی مرضی ہو گی کہ وہ تحریک جاری رکھے یا ختم کردے۔ الطاف حسین کی بھوک ہڑتال کے اعلان پر لندن میں ایم کیو ایم کے سیکرٹریٹ میں انتظامات شروع کر دیئے گئے ہیں۔ دوسری جانب متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے الطاف حسین سے تادم مرگ بھوک ہڑتال کے اعلان پر نظرثانی کی اپیل کر دی ہے۔ فاروق ستار کہتے ہیں الطاف حسین کی سوچ کارکنوں کو بچانے کےلئے ہے۔ نائن زیرو پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ایم کیوایم کو صرف الزامات ملے اور کچھ نہیں ملا۔ الطاف حسین اپنے کارکنوں کو اولاد کی طرح چاہتے ہیں جبکہ کارکن الطاف حسین سے پہلے قربانیاں دیں گے۔ فاروق ستار کا کہنا تھا کہ کارکنوں کو اپنے قائد کی فکر ہے، الطاف حسین کے ہرفیصلے کا احترام کرتے ہیں مگر ان سے عاجزانہ اپیل ہے کہ وہ بھوک ہڑتال کے فیصلے کو واپس لیں۔ واضح رہے کہ برطانیہ کے قوانین بھوک ہڑتال کی تو اجازت دیتے ہیں لیکن تادم مرگ بھوک ہڑتال کی نہیں۔ برطانیہ میں اگر کسی شخص نے بھوک ہڑتال کرنی ہو تو اسے محکمہ سوشل ویلفیئر سے پیشگی اجازت لینا ہوتی ہے۔ اگر آپ اپنے گھر پر ہی بھوک ہڑتال کرنا چاہیں تو کسی اجازت کی ضرورت نہیں لیکن اگر آپ کسی اہم عمارت کے سامنے یا اہم جگہ پر یا گھر سے باہر کہیں بھی مرتے دم تک بھوک ہڑتال کرنا چاہیں تو اس کےلئے محکمہ سوشل سروسز سے اجازت درکار ہے۔ برطانوی ماہر قانون کے مطابق تادم مرگ بھوک ہڑتال خودکشی کے زمرے میں آتی ہے جس کی برطانوی قوانین میں کوئی گنجائش نہیں ہے۔ اگر بھوک ہڑتال کرنے والے کی طبیعت خراب ہو جائے تو اسے ایمبولینس میں فوری اسپتال پہنچایا جاتا ہے اور پولیس بھی اپنی قانونی کارروائی شروع کر دیتی ہے۔