Friday, April 26, 2024

الطاف بھائی سمیت چار پارٹی رہنماﺅں کو علم تھا کہ بھارت سے 8لاکھ پاﺅنڈ سالانہ لے رہے ہیں : ایم کیو ایم کے سینئر رہنما کا اعتراف

الطاف بھائی سمیت چار پارٹی رہنماﺅں کو علم تھا کہ بھارت سے 8لاکھ پاﺅنڈ سالانہ لے رہے ہیں : ایم کیو ایم کے سینئر رہنما کا اعتراف
June 27, 2015
لندن (92نیوز) بی بی سی کے انکشافات کے بعد ایم کیو ایم کے ایک اور رہنما نے لنکا ڈھا دی۔ بھارت سے فنڈنگ اور تربیت لینے کا انکشاف، ایم کیوایم کے رہنما طارق میر نے لندن پولیس کو تین سال پہلے دیے گئے اعترافی بیان میں کہا کہ الطاف حسین سمیت چار پارٹی رہنما بھارتی سے ملنے والی رقم سے آگاہ تھے اور رقم ملنے کا سلسلہ اکیس سال پہلے شروع ہوا۔ تفصیلات کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ کے اہم ترین رہنما طارق میر کے تہلکہ خیز انکشافات سامنے آگئے۔ موصوف نے تین سال پہلے ہی برطانوی پولیس کے سامنے اعتراف کر لیا تھا کہ ایم کیو ایم کو بھارت سے سالانہ 8لاکھ پاو¿نڈ ملتے تھے اور یہ رقم 1994ءسے ملنا شروع ہوئی تھی، کارکنوں کو تربیت کےلئے بھارت بھجوایا گیا۔ طارق میر نے یہ بھی اعتراف کیا کہ بھارت سے ملنے والی فنڈنگ کا علم متحدہ کے قائد الطاف حسین، محمد انور، عمران فاروق اورانہیں تھا۔ یہی نہیں ایم کیو ایم کے رہنما طارق میر نے بھارتی اہلکاروں سے ملاقاتوں کا بھی اعتراف کیا ہے۔ پہلی ملاقات روم میں ہوئی پھر ویانا، زیورخ اور پراگ میں بھی بھارتی حکام سے ملنے ملانے کا سلسلہ جاری رہا۔ ان ملاقاتوں میں بھارتی حکام پاکستانی سیاست، کراچی، افغانستان اور طالبان کے معاملات پرگفتگو کرتے تھے۔ طارق میر نے برطانوی پولیس کو تیس مئی دو ہزار بارہ کو دیئے گئے بیان میں بتایا کہ بھارتی اہلکاروں کی ایئرٹکٹ اور رہائش کی ذمہ داری ان کی تھی۔ کسی بھی ملاقات سے دو روز قبل انہیں بتادیا جاتا تھا۔ ان سے ملاقاتیں کرنے والے اہلکاروں کا تعلق بظاہر بھارتی خفیہ ایجنسی را سے تھا اور ان کی پہنچ ان کے وزیراعظم تک تھی۔