Sunday, September 8, 2024

اقتصادی راہداری پر خیبرپختونخوا کے سوالات تاحال تشنہ

اقتصادی راہداری پر خیبرپختونخوا کے سوالات تاحال تشنہ
January 16, 2016
پشاور (92نیوز) پاک چائنا اقتصادی راہداری منصوبے سے متعلق اب بھی آگاہی نہ ہونے کے برابر ہے۔ اس منصوبے کے تحت ملک بھر میں 46 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ہوگی جس میں 36 ارب ڈالر توانائی کے شعبے میں جبکہ 10 ارب ڈالر سڑکوں ، ریلوے لائن اور فائبر آپٹک جیسے منصوبوں کے لئے مختص ہیں۔ تفصیلات کے مطابق سی پیک پر خیبرپختونخوا کے اعتراضات کا خاطرخواہ جواب تاحال نہیں مل سکا ہے۔ مثال کے طور پر ہزارہ میں ایکسپریس وے پر کام شروع ضرور ہے مگر سی پیک کے تحت مغربی روٹ کے لئے کتنے فنڈز مختص ہوں گے؟ اسے ریلوے ، آپٹیک فائبر ، گیس اور آئل پائپ لائن سے فوری طور پر منسلک کیوں نہیں کیا جا رہا ہے ؟ اکنامک زون خیبرپختونخوا میں کہاں بنیں گے ؟ اور کیا یہ منصوبے موجودہ حکومت کے دور میں مکمل ہوں گے۔ اس کا جواب تو مرکز نے نہیں دیا تاہم یہ ضرور بتایا گیا ہے کہ سی پیک سے قبل مغربی روٹ کے 500 کلو میٹر پر کام شروع ہے جو خیبرپختونخوا میں ہے۔ مرکز کا یہ بھی کہنا ہے کہ 870 میگا واٹ سکی کناری ہائیڈرو پاو¿ر سٹیشن خیبرپختونخوا میں ہے۔ 4 ارب ڈالر کی لاگت سے ڈیم خیبرپختونخوا میں بنے گا۔ 600کلومیٹر طویل قراقرم ہائی وے خیبرپختونخوا ہی میں بنے گی۔ ایک ہزارکلو میٹر لمبی آپٹک فائبر لائن بھی خیبرپختونخوا میں بچھائی جائے گی اور کراچی سے پشاور تک ریلوے لائن پر بھی کام ہوگا۔ خیبر پختونخوا حکومت کا موقف ہے کہ ان منصوبوں پر پہلے مرحلے میں کام شروع ہوں ورنہ ان منصوبوں کے لئے 15 سال انتظار کرنا پڑے گا۔