Sunday, September 8, 2024

اقتصادی راہداری منصوبہ پر آل پارٹیز کانفرنس‘ سیاستدانوں کی بھرپور شرکت

اقتصادی راہداری منصوبہ پر آل پارٹیز کانفرنس‘ سیاستدانوں کی بھرپور شرکت
January 10, 2016
اسلام آباد (92نیوز) اسلام آباد میں پاک چین اقتصادی راہداری پر تحفظات کے خاتمے کے لئے بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل کے زیراہتمام آل پارٹیز کانفرنس جاری ہے۔ کانفرنس کے دوران وزیر اعلیٰ پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ میں وفاق کا حصہ ہوں مگر مجھ سے کوئی مشورہ نہیں لیا جاتا۔ تفصیلات کے مطابق سرداراختر جان مینگل کی سربراہی میں ہونے والی آل پارٹیز کانفرنس میں حکومت کی جانب سے وفاقی وزیرمنصوبہ بندی وترقی احسن اقبال، سینیٹ میں قائد ایوان راجا ظفر الحق اوروزیرریلوے خواجہ سعد رفیق کے علاوہ پیپلزپارٹی کے سینیٹرتاج حیدر، وزیرخزانہ سندھ مراد علی شاہ اورفرحت اللہ بابر اور مسلم لیگ (ق) کے سینیٹرمشاہد حسین سید ، ایم کیو ایم کے سینیٹربیرسٹرسیف، جے یو آئی (ف) کے عبدالغفورحیدری، سینیٹر طلحہ محمود اورحافظ حسین احمد، عوامی نیشنل پارٹی کے میاں افتخار حسین ، افراسیاب خٹک اور بشری گوہر ، سابق چیف جسٹس آف پاکستان افتخار محمد چوہدری اور پلڈاٹ کے احمد بلال محبوب بھی کانفرنس میں شریک ہیں۔ کانفرنس کے دوران بی این پی کے سینیٹر جہانزیب جمالدینی نے کہا کہ 85 فیصد بلوچ پینے کے صاف پانی سے محروم ہیں۔ 80 فیصد بلوچ علاقوں میں گیس نہیں‘ 60 فیصد بلوچ علاقے بجلی سے محروم ہیں۔ 63 فیصد بلوچ غربت کی لکیرکے نیچے زندگی بسرکررہے ہیں۔ ہم اقتصادی راہداری کے خلاف نہیں لیکن بلوچستان کو اس کا جائز حق ملنا چاہیے۔ گوادر کی ملکیت بلوچستان کودی جائے۔ بلوچستان سے استحصال کا فوری خاتمہ کیا جائے۔ بندرگاہوں اور قدرتی وسائل بارے صوبے کو بااختیار بنایا جائے۔ جے یو پی کے اویس نورانی نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے بلوچستان حکومت کو پیکج دیا لیکن اس پر عملدرآمد نہیں ہوا۔ اس موقع پر وفاقی وزیراحسن اقبال نے کہا کہ اقتصادی راہداری کے سیاسی جماعتوں کے دکھائے گئے نقشے درست نہیں۔ اقتصادی راہداری منصوبے کے تحت بلوچستان کے حصے میں 7 ارب 10 کروڑ ڈالر کے منصوبوں پر کام ہو رہا ہے۔ توانائی منصوبوں میں کوئلے کے منصوبوں کو ترجیح دی گئی ہے۔ کوئلے کے منصوبوں سے سستی اور جلد بجلی دستیاب ہو سکتی ہے۔ all parties1 all parties2