Friday, March 29, 2024

ٹرائل فیئر ہونا نہیں چاہئے بلکہ نظر بھی آنا چاہئے ، اٹارنی جنرل انور منصور

ٹرائل فیئر ہونا نہیں چاہئے بلکہ نظر بھی آنا چاہئے ، اٹارنی جنرل انور منصور
December 17, 2019

 اسلام آباد (92 نیوز) اٹارنی جنرل انور منصور کا کہنا ہے کہ ٹرائل فیئر ہونا نہیں چاہئے بلکہ نظر بھی آنا چاہئے۔

اسلام آباد میں معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان اور اٹارنی جنرل انور منصور خان نے سنگین غداری کیس کے فیصلے پر ردِ عمل دیا ۔

 اٹارنی جنرل انور مںصور نے کہا کہ اگر کوئی شخص لوگوں کے سامنے کسی کو قتل کرتا ہے تو اسے بھی ٹرائل کا پورا موقع دیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا عدالت سے مشرف کا بیان ریکارڈ کرنے کی اجازت مانگی جو نہیں دی گئی جب کہ شواہد ریکارڈ کرنے کی اجازت بھی نہیں دی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی سازش یا فیصلہ کوئی ایک شخص نہیں کرتا، یہ ایک سے زائد لوگوں کے درمیان ہوتا ہے ۔

ادھر معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ افواج پاکستان کی جمہوریت پسند سوچ کو پوری قوم خراج تحسین پیش کرتی ہے۔ معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ چاہتے ہیں انصاف کے تقاضے پورے ہوں ۔ وزیراعظم آئین کی خلاف ورزی کے پہلے بھی خلاف  تھے آج بھی ہیں ۔

فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ موجودہ حالات میں تمام اداروں اور پوری قوم کو مل کر چلنا ہو گا ۔ فیصلے پر وہی لوگ خوشی منا رہے ہیں جنہوں ںے پرویز مشرف سے حلف اٹھایا تھا ۔

حکومتی ٹیم کا کہنا تھا کہ ہر شخص کو فیئر ٹرائل کا حق ملنا چاہیئے ۔ اگر کسی ملزم کو انصاف نہ مل رہا ہو تو حکومت اس ناانصافی کے خلاف کھڑی ہو گی۔