Saturday, April 20, 2024

افغانستان میں خانہ جنگی نہیں دیکھنا چاہتے، شاہ محمود قریشی

افغانستان میں خانہ جنگی نہیں دیکھنا چاہتے، شاہ محمود قریشی
July 10, 2021

ملتان (92 نیوز) وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے، پاکستان کی طالبان کے ساتھ تین نشستیں ہو چکی ہیں، طویل نشست میں سیاسی و عسکری قیادت بھی موجود تھی، افغانستان میں خانہ جنگی نہیں دیکھنا چاہتے، مسئلے کا دیرپا حل ہونا چاہئے۔

افغان امن عمل

ہفتہ کے روز ملتان میں میڈیا سے گفتگو میں اُنہوں نے کہا، افغانستان کی صورتحال پر ایک اور نشست رکھیں گے، افغان مسئلے کے دیر پا حل کے لیے ہم طالبان کی سینئر قیادت سے رابطہ کر رہے ہیں، افغان حکومت سے بھی رابطے میں ہیں۔ افغانستان میں بڑا خون خرابہ ہوا، وہاں سول وار نہیں دیکھنا چاہتے۔

امریکا، پاکستان تعلقات

اُن کا کہنا تھا کہ، کل امریکی سیکرٹری سے بہت اچھے انداز میں بات ہوئی، انہوں نے بڑے واضح انداز میں کہا ہم پاکستان کو اپنا پارٹنر سمجھتے ہیں اور پاکستان کے ساتھ انگیج رہنا چاہتے ہیں، آج امریکا اور پاکستان کا ایک ہی مقصد ہے اور وہ افغانستان میں قیام امن ہے۔ اُنہوں نے مزید کہا، زلمے خلیل زاد سے بھی بہت جلد ازبکستان میں ملاقات ہوگی، ہم آگے بڑھ رہے ہیں۔

افغان مہاجرین، غیر قانونی بارڈر کراسنگ

شاہ محمودقریشی کا کہنا تھا، عمران خان کہتے رہے ہیں کہ افغان مسئلے کا کوئی فوجی حل نہیں، آج امریکا بھی تسلیم کر رہا ہے کہ جنگ مسئلے کا حل نہیں۔ غیر قانونی بارڈر کراسنگ چیک کرنے کے لئے افغان سرحد پر باڑ لگائی، 30 لاکھ افغان مہاجرین کی خدمت کر رہے ہیں ، مزید بوجھ برداشت نہیں کر سکتے۔ اُن کا کہنا تھا، ہم کوشش کریں گے مہاجرین کو بارڈر کے دوسری طرف ہی مینج کیا جائے، ہم ایران ماڈل کو بھی سٹڈی کررہے ہیں، اس کے لیے بروقت منصوبہ بندی کا ارادہ رکھتے ہیں۔

چین

وزیرخارجہ بولے کہ، چین ہمارا دوست ہے، چین سے بھی افغانستان کا بارڈر لگتا ہے، چین بھی افغانستان کے امن و استحکام میں دلچسپی رکھتا ہے، ہم چاہتے ہیں سی پیک سے صرف چین اور پاکستان ہی فائدہ نہ اُٹھائیں افغانستان بھی اس سے فائدہ اٹھائے۔

کشمیر

اُنہوں نے کہا، بلاول بچگانہ گفتگو کررہے ہیں، مریم بھی بوکھلاہٹ کا شکار ہیں، ہم کشمیریوں کا سودا کرنے والے نہیں، آپ اپنے گریبان میں جھانک کر دیکھیں، آپ اور آپ کے بابا نے کبھی کشمیر کا ذکر نہیں کیا، منہ سے تو کلبھوشن یادیو کا نام تک نہیں نکلتا۔ ہم پاکستان کے مفادات کا تحفظ کرتے ہوئے انٹرنیشنل جسٹس کورٹ کے فیصلے پرعمل کررہے ہیں۔ بلاول بھٹو بھارت کی زبان نہ بولیں۔

اُن کا کہنا تھا، ہندو کمیونٹی کے باعزت رہنما پر سندھ میں پولیس نے تشدد کیا، بلاول بھٹو زرداری ذمہ داری بنھاتے ہوئے ایکشن لیں۔ ذمہ داری بنھا نہیں سکتے تو اپنے عہدے سے استعفی دے دیں۔

آزادکشمیر

شاہ محمود نے کہا، تحریک انصاف کو آزادکشمیر میں زبردست پذیرائی مل رہی ہے، عمران خان آزادکشمیر میں جلسے کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں، تین تاریخی جلسوں کا فیصلہ کرچکے ہیں۔ مزید کہا، مہنگائی کو کنٹرول کرنا ہماری اولین ترجیح ہے، سیاست میں دو نقطہ نظر ہوتے ہیں۔