Friday, April 26, 2024

افغانستان مین قیام امن کیلئے لاہور پراسیس سلسلے کی پہلی کانفرنس

افغانستان مین قیام امن کیلئے لاہور پراسیس سلسلے کی پہلی کانفرنس
June 22, 2019
اسلام آباد ( 92 نیوز) بھوربن  میں افغان امن کیلئے ’’لاہورپراسیس‘‘ کے نام سے کانفرنس شروع ہو گئی ، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے خطاب کرتے ہوئے زور دیا کہ پرامن اورخوشحال افغانستان خطےکےمفادمیں ہے، پاکستان پرامن اورمستحکم افغانستان کی حمایت کرتاہے، وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ الزام تراشی کا کھیل کسی کے مفاد میں نہیں ہے، دونوں ملکوں کےمشترکہ دشمنوں نےدوطرفہ تعلقات کونقصان پہنچایا، افغان بحران کےباعث پاکستان سب سےزیادہ متاثرہوا۔ وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے بھوربن میں کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ افغان مسئلے کا حل فوجی نہیں صرف مصالحت میں ہے،  الزام تراشی کا کھیل کسی کے مفاد میں نہیں ہے ، افغانستان اور پاکستان ایک دوسرے کے خلاف اپنی سرزمین استعمال نہ ہونے دیں۔ وزیرخارجہ نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان افغانستان میں مفاہمتی عمل کی حمایت کرتے ہیں، مشترکہ  دشمنوں نے دو طرفہ تعلقات کو نقصان پہنچایا۔ شاہ محمودقریشی کہتے ہیں امن عمل کیلئے چین، ترکی، قطر، سمیت متعدد ممالک کا دورہ کیا، خلوص نیت سے افغان امن عمل کی حمایت کر رہے ہیں، افغانستان اور پاکستان کے مفادات مشترکہ ہیں۔ افغان رہنما گلبدین حکمت یار  نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امید ہے افغانستان میں تمام فریقین کے درمیان جلد اتفاق رائے ہو جائے گا،،افغان جنگ سے جتنا نقصان افغانستان کو پہنچا اس سے زیادہ پاکستان کا ہوا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جنگیں افغان عوام پر مسلط کی گئیں،کچھ طاقتیں امن نہیں چاہتیں۔ کانفرنس میں شریک سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی افغانستان و سابق گورنر استاد عطا محمد نور کا کہنا تھا اچھا ہوتا یہ پاک، افغان اور طالبان سہ فریقی کانفرنس ہوتی، پاکستان اور افغانستان کو ماضی کا یرغمال نہیں بننا چاہیے، ہمیں سائنس اور اعلیٰ تعلیم میں تعاون بڑھانا ہو گا، افغانستان کے ہمسایہ ممالک میں امن نہیں ہو گا تو نقصان ہو گا۔ کانفرنس میں حزب وحدت مردم افغانستان کے استاد محمدمحقق، سابق وزیر دفاع وحید اللہ سبوران، سابق گورنر حاجی عزیز الدین، افغان امن جرگہ کے سربراہ محمد کریم خلیل، قومی اسلامی فرنٹ کے سربراہ پیر سید حامدگیلانی کے علاوہ متعدد سینیٹرز اور ارکان اسمبلی بھی شریک ہیں۔ افغانستان میں قیام امن کیلئے ’’لاہورپراسیس ‘‘کی  کانفرنس میں افغانستان کی اٹھارہ سیاسی جماعتوں ،گروپوں کے پینتالیس مندوبین شریک ہیں۔