Wednesday, March 27, 2024

افغانستان بھارت کیساتھ مل کرپاکستان کی سلامتی کےخلاف سازشیں کررہا ہے: وزیردفاع

افغانستان بھارت کیساتھ مل کرپاکستان کی سلامتی کےخلاف سازشیں کررہا ہے: وزیردفاع
March 6, 2017
اسلام آباد(92نیوز)وزیردفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے افغانستان بھارت کے ساتھ مل کر پاکستان کی سلامتی کے خلاف سازشیں کررہا ہے، افغانستان کی سرزمین پر ہمارے بچوں کے قاتل بیٹھے ہیں، افغانستان کے ساتھ سرحد بند کرنا ہمارا حق ہے اور ہم سرحد بند کریں گے، وزیردفاع نے قومی اسمبلی کو یقین دہانی کرائی ہے کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں کسی ایک قومیت کو نشانہ نہیں بنایا جائے گا۔ تفصیلات کےمطابق قومی اسمبلی میں اپوزیشن ارکان کے نکتہ اعتراض کے جواب میں خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ہماری کوشش ہے کہ افغانستان کے ساتھ سرحد کی مکمل اور بہترمینجمنٹ ہوسکے ،پاک افغان سرحد پر 25 کراسنگ پوائنٹ ہیں جہاں سے ہزاروں لوگ آتے ہیں ۔ہم نہیں چاہتے کہ یہ شارع عام ہوں ۔ افغانستان کے ساتھ جب تک بارڈرمینجمنٹ نہیں ہوتی، دہشتگردی کا مسئلہ رہے گا، وزیردفاع نے کہا پاک افغان بارڈر مینجمنٹ ایک قومی سلامتی کا مسئلہ ہے اس ہر سیاست نہ کی جائے، داخلی مسئلے کو پاک افغان سرحد کی مینجمنٹ کے مسئلہ کے ساتھ منسلک نہ کیا جائے، جب سرحد پار سے دہشتگرد آئیں گے تو ہم سرحد بند کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان بھارت کے ساتھ مل کر پاکستان کی سلامتی کے خلاف سازشیں کررہا ہے،اگر سرحد پار سے دہشت گرد آئیں گے اور ہمارے ہاں ایک دن میں دو دو دھماکے ہوں گے اور ہمارے عوام اور جوان شہید ہوں گے تو سرحد بند کریں گے ۔  پانچ فوجی کل شہید ہوئے، سرحد بند کرنا ہمارا حق ہے، خواجہ آصف نے کہا ہم نے 35 لاکھ افغان مہاجرین کو پناہ دی۔ افغانستان پاکستان کے ساتھ مل کر کارروائی کرے گا تو دہشت گردی ختم ہو گی ۔ وزیردفاع نے کہا وفاقی اور پنجاب حکومت کی جانب سے یقین دہانی کرواتا ہوں کہ کسی ایک قوم کو ٹارگٹ نہیں کیا جا رہا۔8 مارچ تک بلاک شدہ شناختی کارڈز کا مسئلہ حل ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف کارروائی ایک حساس مسئلہ ہے۔ دہشت گردوں کا کوئی بارڈر نہیں، وہ پورے ملک کے دشمن ہیں ۔ جنوبی پنجاب میں بھی بڑے بڑے دہشت گرد مارے گئے ہیں۔ ، انہوں نے کہا ، دہشت گردوں کا کوئی مذہب، نسل یا صوبہ نہیں ہے۔ حساس معاملات پر احتیاط برتنی چاہئیے۔ ہم نے دہشتگردی کے خلاف جاری جنگ کو مل کر منطقی انجام تک پہنچانا ہے۔ پختونخوا ملی عوامی پارٹی ، اے این پی اور جماعت اسلامی کےارکان نے پنجاب اور سندھ  میں  پٹھانوں کی پکڑ دھکڑ پر تشویش کا اظہار کیا ، صاحبزادہ طارق اللہ نے کہا پنجاب سندھ میں پٹھانوں کی پکڑ دھکڑ کی جارہی ہے۔ مشرقی پاکستان ایسےرویوں سے الگ ہوا تھا،اس معاملہ پر ایوان کی کمیٹی بنائی جائے،،عبدالقہار ودان نے کہا پنجاب اور سندھ میں پٹھانوں کے خلاف کارروائیاں قابل مذمت ہیں، غلام احمد بلور نے کہا کہ ہم پٹھانوں کی بلاجواز گرفتاریوں کی مذمت کرتے ہیں ، پولیس ان کی پکڑ دھکڑ کے بعد پیسے لے کر چھوڑ دیتی ہے۔