Saturday, April 27, 2024

افغان مہاجرین کی واپسی تک انتہاپسندی روکنے کی ضمانت دینا ممکن نہیں ، وزیراعظم

افغان مہاجرین کی واپسی تک انتہاپسندی روکنے کی ضمانت دینا ممکن نہیں ، وزیراعظم
February 17, 2020
 اسلام آباد (92 نیوز) وزیراعظم عمران خان نے کہا افغان مہاجرین کی واپسی تک انتہاپسندی روکنے کی ضمانت دینا ممکن نہیں۔ اسلام آباد میں افغان پناہ گزینوں سے متعلق عالمی کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا افغان امن عمل کیلئے پاکستان جو کر سکتا تھا کیا، مخلصانہ کوششیں جاری رکھیں گے۔ افغان سرحد پر باڑ غیرقانونی آمدورفت روکنے کیلئے لگا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا بھارت پر انتہاپسند ذہنیت کا غلبہ ہو چکا۔ اقوام متحدہ نے کردار ادا نہ کیا تو بڑی خونریزی کا خدشہ ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا یہ نہرو اور گاندھی کا بھارت نہیں، بھارت میں سیاست کیلئے لوگوں کو تقسیم کیا جا رہا ہے۔ حالات سنگین ہونے سے پہلے عالمی برادری کو نوٹس لینا چاہیے، اس سے پہلے کہ معاملات ہاتھ سے نکل جائیں کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔ وزیراعظم نے کانفرنس میں مسئلہ کشمیر کو ایک مرتبہ پھر اجاگر کیا اور کہا 6 ماہ سے مقبوضہ کشمیر میں عوام کھلی جیل میں قید ہیں۔ ایک ارب سے زائد آبادی والے ملک پر انتہاپسندی کا قبضہ ہو چکا۔ بھارت میں متنازع شہریت بل سے 20 کروڑ مسلمانوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ بی جے پی لیڈرز متنازع قانون کے خلاف احتجاج کرنے والے مسلمانوں کو پاکستان جانے کا کہتے ہیں۔ اقوام متحدہ اور عالمی برادری نے اس مسئلے کو حل نہ کیا اور اپنا کردار ادا نہ کیا تو اس سے مستقبل میں مہاجرین کا بہت بڑا مسئلہ پیدا ہو گا اور پاکستان کے لیے مشکلات پیدا ہوں گی۔ افغان امن عمل پر وزیراعظم نے کہا کہ پاکستانی قوم اور تمام ادارے افغانستان میں امن کے خواہشمند ہیں۔ پاکستانی قوم نے گزشتہ 20 سال میں معاشی مشکلات کے باوجود افغان مہاجرین کی میزبانی کی کیونکہ فراخ دلی کا بینک بیلنس سے کوئی تعلق نہیں۔ انہوں نے کہا اپنا گھر چھوڑنا انسان کیلئے بہت مشکل فیصلہ ہوتا ہے۔ افغان بچے پاکستانی ٹیم کو کرکٹ کھیلتا دیکھتے تھے۔ افغان مہاجرین کے بچوں نے پاکستان میں کرکٹ کھیلنا سیکھی۔ افغانستان کی کرکٹ ٹیم آج عالمی درجہ بندی میں شامل ہو چکی۔ وزیراعظم نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی کامیابیوں کا بھی تذکرہ کیا اور کہا ملک میں دہشتگردوں کی کوئی محفوظ پناہ گاہیں نہیں۔