Tuesday, April 23, 2024

افغان قیادت کے بے بنیاد الزامات مسترد کرتے ہیں، شاہ محمود قریشی

افغان قیادت کے بے بنیاد الزامات مسترد کرتے ہیں، شاہ محمود قریشی
August 9, 2021 ویب ڈیسک

اسلام آباد (92 نیوز) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کہتے ہیں، افغان قیادت کے بے بنیاد الزامات مسترد کرتے ہیں۔ پاکستان کو افغانستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تشویش ہے۔ بھارت کو بطور صدر سلامتی کونسل اجلاس میں نہ بلانے کا غیر مہذب رویہ زیب نہیں دیتا۔ 

شاہ محمود قریشی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا، کئی بار واضح کرچکے افغانستان میں ہمارا کوئی پسندیدہ فریق نہیں ہے۔ افغانستان کے مستقبل کا فیصلہ افغانوں نے کرنا ہے، افغان امن مذاکرات کامیاب ہوتے ہیں تو کامیابی کا سہرا افغان قیادت کے سر ہوگا اور اگر ناکام ہوتے ہیں تو اس کی ذمہ داری بھی افغان قیادت کے سر ہوگی پاکستان کے نہیں۔

اُنہوں نے کہا، پاکستان افغان امن عمل میں اپنا کردار ادا کرتا رہے گا، ہماری سمت واضح ہے، ہم ڈگمگائیں گے نہیں، ہمیں اس بات کا احساس ہے کہ ملبہ پاکستان پر ڈالنے کی تیاریاں جاری ہیں۔ تہمتیں پاکستان پر لگائی جارہی ہیں۔

اُن کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں اس بات پر افسوس ہوتا ہے کہ ہمارے اندر سے کچھ لوگ ہم کلام ہوجاتے ہیں۔ آج ایک منتخب نمائندے کا بیان دیکھ کر افسوس ہوا کہ وہ کس کی زبان بول رہے ہیں، افسوس ہوا کہ وہ ہندوستان کی ترجمانی کررہے ہیں یا پاکستان کی زبان بول رہے ہیں۔

وزیر خارجہ نے کہا، سی پیک کو نشانہ بنانے کی گاہے بگاہے کوشش ہوتی رہی، ہمارے حوصلے پست نہیں ہوں گے۔ سی پیک منصوبوں پر ساری قوم متفق ہے، منصوبوں کو مکمل کرنا پاکستان کے مفاد میں ہے۔ داسو اور کوئٹہ میں سرینا میں ہونے والی کارروائیوں سے گھبرانے والے نہیں، پاکستان اور چین سی پیک منصوبے بروقت مکمل کریں گے۔

شاہ محمود نے کہا، افغان سفیر کی بیٹی کے معاملے پر تحقیقات تمام افغان دعوؤں کے برعکس نکلیں، افغانستان کے سفیر کو جب واپس بلایا گیا تو کہا تھا کہ فیصلے پر نظرثانی کی جائے۔ پاکستان نے تمام تر تحقیقات، مواد، ویڈیوز کا افغانستان کے ساتھ تبادلہ کیا۔ پاکستان کے پاس چھپانے کے لیے کچھ نہیں تھا۔