Wednesday, April 24, 2024

افغان طالبان کابل سے 80 کلو میٹر دور، مزید 6 صوبائی دارالحکومتوں پر قبضہ

افغان طالبان کابل سے 80 کلو میٹر دور، مزید 6 صوبائی دارالحکومتوں پر قبضہ
August 13, 2021 ویب ڈیسک

کابل (92 نیوز) افغان طالبان کی تیزی سے پیش قدمی جاری ہے، دارالحکومت کابل سے صرف 80 کلو میٹر کے فاصلے پر پہنچ گئے۔ طالبان نے پل عالم اور لشکر گاہ کے بعد اروزگان کے دارالحکومت تیراکوٹ پر بھی قبضہ کرلیا۔ طالبان کے زیر قبضہ آنے والے صوبائی دارالحکومتوں کی تعداد 18 ہوگئی۔

افغان طالبان کی پیش قدمی میں غیرمعمولی تیزی آگئی، صوبہ اروزغان کے دارالحکومت ترین کوٹ پر بھی قبضہ جمالیا، رات گئے سے اب تک طالبان چھ صوبائی دارالحکومتوں پر قبضہ کرچکے ہیں۔

مجموعی طورپر افغانستان کے سترہ صوبائی دارالحکومت طالبان کے زیرکنٹرول ہیں، سات اگست کو طالبان نے شمالی صوبہ جازجان کے دارالحکومت شبرغان پر قبضے کا سلسلہ شروع کیا جو اب تک جاری ہے۔ دارلحکومت کابل کافی حد تک ملک کے دیگر حصوں سے کٹ چکا ہے۔ صورتحال ہاتھ سے نکلتا دیکھ کر امریکا نے افغان صدراشرف غنی کو عہدہ چھوڑنے کا مشورہ دے دیا۔

برطانوی میڈیا کے مطابق افغان صدر اشرف غنی، امریکی سیکرٹری خارجہ اور امریکی سیکرٹری دفاع کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا۔ امریکی سیکرٹری خارجہ اور سیکرٹری دفاع نے اشرف غنی کو کہا ہے کہ افغانستان میں جنگ بندی قائم کرنے اورعبوری حکومت بنانے کے لیے اپنے عہدے سے سبکدوش ہو جائیں۔

دوسری جانب کشیدگی کے پیش نظر برطانیہ اور امریکا نے کابل میں اپنے سفارتی عملے کے انخلا کا فیصلہ کرلیا۔ اپنے سفارتی عملے کے بحفاظت انخلا کے لئےامریکا 3 ہزار جبکہ برطانیہ 6 سوفوجی کابل بھیجے گا۔ امریکی وزارت دفاع اور وزارت خارجہ نے تصدیق کی ہے۔

امریکی اخبار نیویارک نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکی حکام طالبان سے بات چیت کررہے ہیں کہ کابل پر قبضے کی صورت میں امریکی سفارتخانے پر حملہ نہ کریں اور سفارتی عملے کے انخلاء کو ممکن بنائیں۔

امریکی میڈیا نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ کابل پر طالبان کے قبضے کے بعد چین افغان طالبان کی حکومت کو تسلیم کرنے کا سوچ رہا ہے۔