Friday, April 19, 2024

افغان طالبان کا نئے امیر کیلئے سراج الدین حقانی اور ملا عمر کے بیٹے کے نام پر غور

افغان طالبان کا نئے امیر کیلئے سراج الدین حقانی اور ملا عمر کے بیٹے کے نام پر غور
May 23, 2016
کابل (ویب ڈیسک) مغربی ذرائع ابلاغ کے مطابق افغان طالبان نے ملا اختر منصور کی ہلاکت کی تصدیق کر دی اور اس کے ساتھ ہی نئے سربراہ کے انتخاب کا عمل شروع ہو گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق افغان طالبان کے سربراہ ملا اختر منصور کی امریکی ڈرون حملے میں ہلاکت کے بعد افغان شوریٰ کا اجلاس اتوار کو نامعلوم مقام پر ہوا۔ اجلاس تمام دن جاری رہا لیکن کسی نتیجہ پر پہنچے بغیر ختم ہو گیا۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں کئی نام زیر غور آئے جن میں سرفہرست سراج الدین حقانی کا نام تھا۔ سراج الدین حقانی امریکا کو مطلوب افراد کی فہرست میں اب سرفہرست ہے۔ امریکا نے سراج الدین حقانی کے سر کی قیمت پانچ ملین ڈالر مقرر کر رکھی ہے۔ سراج الدین حقانی کے سربراہ بننے کی صورت میں افغانستان میں گوریلا جنگ میں شدت آنے کا امکان ہے۔ اس کے علاوہ شوریٰ اجلاس میں ملا عمر کے بیٹے ملا یعقوب کا نام بھی زیر غور آیا۔ ملا یعقوب کے سربراہ بننے کی صورت میں طالبان دھڑوں میں اتحاد کا امکان ہے۔ اجلاس میں گوانتانا مو جیل کے سابق قیدی طالبان کمانڈر ملا عبدالقیوم ذاکر اور ملا شیریں کے ناموں پر بھی غور ہوا۔ اجلاس میں بتایاگیا کہ ملا اختر منصور ایران سے واپسی کے وقت ڈرون کانشانہ بنا۔ وہ کئی مہینوں تک ایران میں مقیم رہا۔ طالبان کے ذرائع کے مطابق ایرانی انٹیلی جنس ان کی نگرانی کر رہی تھی۔ اجلاس میں یہ بھی بتایا گیا کہ اختر منصور کی ہلاکت سے امریکیوں کو خوش کرنے کی کوشش کی گئی اور پھر نریندر مودی کے ساتھ معاہدے سے پہلے اس حملے نے بھارت کو بھی دلی سکون پہنچایا ہو گا۔ اس طرح شاید کلبھوشن کی گرفتاری کابدلہ بھی لینے کی کوشش کی گئی ہو اور ملا اختر منصور کی پاکستانی سرزمین پر نشاندہی پاکستان کو بھی پیغام دینا ہو سکتا ہے۔