Wednesday, April 24, 2024

افغان صدر نے طالبان قیدیوں کی رہائی کے حکم نامے پر دستخط کر دیے

افغان صدر نے طالبان قیدیوں کی رہائی کے حکم نامے پر دستخط کر دیے
March 11, 2020
کابل ( 92 نیوز) افغانستان میں 19 سالہ جنگ کے خاتمے کیلئے مثبت پیش رفت سامنے آئی ہے ، افغان صدر نے طالبان قیدیوں کی رہائی کے حکم نامے پر دستخط کر دیے  ۔ پہلے مرحلے میں 1500 قیدیوں کو رہا کیا جائے گا ، اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل نے امریکا اور طالبان کے درمیان تاریخی امن معاہدے کی توثیق کر دی۔ صدارتی ترجمان صادق صدیقی کا کہنا تھا کہ رہائی کا عمل آئندہ چار روز میں شروع ہو گا ، پہلے مرحلے میں 1500 طالبان قیدیوں کو رہا کیا جائے گا ، بدلے میں ہر قیدی سے دوبارہ نہ لڑنے کی تحریری ضمانت لی جائے گی ۔ 5 ہزارقیدیوں کی رہائی کے بدلے طالبان افغان سکیورٹی فورسز کے ایک ہزار قیدی رہا کریں گے جس کے بعد حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات کا آغاز ہوگا ۔ دوسری جانب افغان طالبان نے پانچ ہزار قیدیوں کی فہرست امریکا کو دے دی  ہے  ، سیاسی دفترکے ترجمان سہیل شاہین کا کہنا تھا کہ فہرست میں کوئی گڑبڑ نہیں کی جا سکتی ہے ، قیدیوں کی حوالگی کی ایک شرط یہ ہے کہ انہیں کسی دیہاتی علاقے میں حوالے کیا جائے جہاں ہمارے لوگ ان کی تصدیق کریں گے۔ سہیل شاہین کا مزید کہنا تھا کہ رہا کیے جانے والے قیدی لازمی طور پرفہرست کے مطابق ہونے چاہیے ، اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل نے امریکا اور طالبان کے دوران تاریخی امن معاہدے کی توثیق کردی۔ امریکا کی جانب سے پیش کردہ قرارداد میں سکیورٹی کونسل نے افغانستان میں قیام امن کی کوششوں کا خیر مقدم کیا اورامن عمل یقینی بنانے کیلئے  انٹرا افغان مذاکرات پر زور دیا۔ امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد  کا کہنا تھا کہ  پیشرفت کے باوجود  طالبان کی جانب سے پرتشدد کارروائیاں جاری ہیں ،امید ہے کہ طالبان  اپنے وعدوں پر عمل کرتے ہوئے تشدد میں کمی کریں گے تاکہ قیدیوں کے تبادلے اور امن عمل کی کامیابی کو یقینی بنایا جاسکے۔