Saturday, April 20, 2024

افغان سفیر کا سفارتی ذمہ داریاں سنبھالنے سے پہلے پاکستان کے خفیہ دوروں اور حزب اسلامی کے رہنماؤں سے ملاقاتوں کا انکشاف

افغان سفیر کا سفارتی ذمہ داریاں سنبھالنے سے پہلے پاکستان کے خفیہ دوروں اور حزب اسلامی کے رہنماؤں سے ملاقاتوں کا انکشاف
May 21, 2016
اسلام آباد(92نیوز)افغان سفیر عمر زخیلوال نے سفارتی ذمہ داریاں سنبھالنے سے  پہلے پاکستان کے خفیہ دوروں اور حزب اسلامی کے رہنماؤں سے ملاقاتوں کا انکشاف  کردیا، کہتے ہیں پاکستان طالبان سے بات چیت میں کابل کو نظر اندازنہیں کرسکتا۔ تفصیلات کےمطابق پاک افغان دوطرفہ مذاکرات کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے افغان سفیر حضرت عمر زخیلوال کا کہنا تھا کہ  افغانستان کا تاحال  اپنے مسائل کے حل کے لئے عالمی برادری پر انحصار ہے، تاہم  کسی کی مدد کے بغیر حزب اسلامی سے مذاکرات اور معاہدے پر پہنچ جانا بڑی کامیابی ہے۔ عمر زخیلوال نے انکشاف کیا کہ سفیر بننے سے پہلے  وہ پاکستان کے خفیہ دورے میں حزب اسلامی کے رہنماؤں سے ملاقاتیں کر چکے ہیں ،اور وہ خفیہ طریقہ سے حزب اسلامی کے رہنماؤں کو کابل بھی لیکر گئے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان امن اور مفاہمتی عمل میں اعتماد کا فقدان ہے، اس لئےپاکستان کابل کو نظرانداز کرکے افغان طالبان کے ساتھ براہ راست رابطہ رکھنے کا مجاز نہیں ہے، اگر پاکستان نےافغانستان کو نظر انداز کر کے  طالبان کے ساتھ براہ راست بات چیت کی تو پھر شکوک و شبہات بڑھیں گے،الزام تراشی سے معاملات بہتر ہونے کے بجائے مزید بگڑیں گے، آگے بڑھنے کے لئے ماضی کی تلخیوں کو بھلانا ہو گا، اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے اے این پی کے رہنما افراسیاب خٹک نے کہا کہ افغانستان میں غیرملکی مداخلت بند ہونے تک معاملات میں بہتری نہیں آئے گی۔ تقریب سے دفتر خارجہ کے ڈی جی افغان ڈیسک منصور احمد خان اور افغانستان میں پاکستان کے سابق سفیر رستم شاہ مہمند نے بھی خطاب کیا۔