Thursday, September 19, 2024

افغان سر زمین سے پاکستان میں دہشت گردی ہو رہی ہے ، آرمی چیف

افغان سر زمین سے پاکستان میں دہشت گردی ہو رہی ہے ، آرمی چیف
February 18, 2018

میونخ (92 نیوز) آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ پاکستان نے القاعدہ ، تحریک طالبان اور جماعت الاحرار کو شکست دی لیکن یہ تنظیمیں آج بھی افغانستان میں سرگرم ہیں ۔ افغان سر زمین سے پاکستان میں دہشت گردی ہو رہی ہے ۔
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے جرمنی کے شہر میونخ میں سکیورٹی کانفرنس سے خطاب کے دوران دنیا کی توجہ افغانستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کی طرف مبذول کرائی ۔
آرمی چیف نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کی سرزمین ایک دوسرے کے خلاف استعمال نہیں ہونی چاہیے ۔ دہشت گردی کا بیج چالیس برس پہلے بویا گایا ۔
آرمی چیف نے واضح کہا شدت پسند نظریات کو پھیلانے میں پاکستان سمیت عالمی طاقتیں برابر کی شریک ہیں ۔
اپنے خطاب میں آرمی چیف نے کہا کہ افغانستان میں داعش کی موجودگی پر پاکستان کو تشویش ہے ۔ پاک فوج دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قومی ایکشن پلان پر علم درآمد کر رہے ہیں ۔
افغانستان کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے آرمی چیف نے کہا کہ افغانستان کے ساتھ سرحد پر بائیو میٹرک نظام نصب کیا گیا ۔ پاک افغان سرحد پر باڑ لگانے کا کام شروع کیا جا چکا ہے ۔
جنرل باجوہ نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں صرف فوجی آپریشن نہیں کر رہا بلکہ دہشت گردوں کی مالی معاونت کرنے والوں کے خلاف بھی کارروائی کی جا رہی ہے ۔
آرمی چیف نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کو دو سو پچاس ارب ڈالر سے زائد کا نقصان ہوا ، پینتیس ہزار جانوں کی قربانی دیں ۔
سپہ سالار نے کہا کہ بہترین جہاد ظالم حکمران کے سامنے کلمہ حق کہنا ہے ۔ جہاد کے حکم کا اختیار صرف ریاست کو حاصل ہے ۔ انتہا پسندی کو جہاد کہنا درست نہیں ۔ افغانستان میں چالیس سال پہلے جو ہوا اسے جہاد نہیں کہنا چاہیے، ہم وہ کاٹ رہے ہیں جو چالیس پہلے بویا گیا ۔