Monday, September 16, 2024

افغان حکومت اور طالبان کے درمیان براہ راست مذاکرات رواں ماہ شروع کرنے پر اتفاق

افغان حکومت اور طالبان کے درمیان براہ راست مذاکرات رواں ماہ شروع کرنے پر اتفاق
February 6, 2016
اسلام آباد(92نیوز)افغان مفاہمتی عمل کے حوالے سے اسلام آباد میں چار رکنی رابطہ کمیٹی کا اجلاس، افغان حکومت اور طالبان کے درمیان براہ راست مذاکرات رواں ماہ  شروع کرنے پر اتفاق ہوگیا، مذاکرات سے قبل چار رکنی رابطہ کمیٹی کا آئندہ اجلاس 23 فروری کو  کابل میں ہوگا۔ تفصیلات کےمطابق افغان امن عمل سے متعلق 4 رکنی کمیٹی کا اجلاس اسلام آباد میں ہوا۔ اجلاس میں پاکستان، افغانستان، امریکہ اور چین کے نمائندے شریک ہوئے۔ دفتر خارجہ سے جاری اعلامیہ کے  مطابق افغان حکومت اور طالبان کے درمیان براہ راست مذاکرات رواں  ماہ شروع کرنے پر اتفاق ہو گیا ہے، مذاکرات سے قبل چار رکنی رابطہ کمیٹی کا آئندہ اجلاس 23 فروری کو  کابل میں ہوگا۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے  باضابطہ سیز فائر کے بعد افغان حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات آگے بڑھانے کی تجویز بھی منظور کی گئی، سیز فائر کی منظوری کے بعد ہی باضابطہ مذاکراتی عمل آگے بڑھ سکتا ہے۔ اجلاس نے افغان حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات کے روڈ میپ کی منظوری بھی دی۔ روڈ میپ آئندہ اجلاس  کے بعد  منظوری کے لئے دونوں فریقین کے سامنے رکھا جائے گا۔  اجلاس کے افتتاحی سیشن سے خطاب میں مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا  کہ پاکستان افغان مفاہمتی عمل کی بھرپور حمایت کرتا ہے، امید ہے یہ گروپ مفاہمت کیلئے حکومت افغانستان اور طالبان سے جلد مذاکرات شروع کریگا۔ چار رکنی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی سیکرٹری خارجہ اعزازچودھری، افغانستان کی نمائندگی نائب وزیر خارجہ حکمت خلیل کرزئی نے کی ، امریکہ کی  جانب سے نمائندہ خصوصی رچرڈ اولسن اور چین کی جانب سے نمائندہ خصوصی ڈینگ ژی ین اجلاس میں شریک ہوئے۔