Wednesday, April 24, 2024

افسران کو ترقی دینے پر سلیکشن پرموشن بورڈ کے ارکان میں اختلافات پیدا ہو گئے

افسران کو ترقی دینے پر سلیکشن پرموشن بورڈ کے ارکان میں اختلافات پیدا ہو گئے
November 26, 2018
اسلام آباد (92 نیوز) سلیکشن پرموشن بورڈ کے اجلاس میں کچھ افسران کو ترقی دینے پر بورڈ کے ارکان میں اختلافات پیدا ہو گئے۔ گریڈ انیس سے گریڈبیس اور گریڈ بیس سے گریڈ اکیس میں مختلف سروسز گروپوں سے تعلق رکھنے والے افسران کی ترقیوں پر غور کے لیے سنٹرل سلیکشن بورڈ کے پہلے روز کا اجلاس چیئرمین فیڈرل پبلک سروس کمیشن حسیب اطہر کی صدارت میں ہوا۔ بورڈ کے اجلاس میں انیس ممبران نے شرکت کی۔ ذرائع کے مطابق نائنٹی نیوز کے پروگرام بریکنگ ویوز میں سینیئر اینکر محمد مالک نے سلیکشن بورڈ کے اجلاس کے حوالے سے  چشم کشا انکشافات کئے تھے۔ پروگرام میں اعتراضات اٹھائے گئے کہ افسران کا مکمل ڈیٹا بورڈ کے ممبران کے ساتھ شئیر نہیں کیا جا تا۔ پروگرام میں یہ بھی انکشاف کیا گیا کہ جن افسران کے کیسز ترقی کےلیے پیش کیے جاتے ہیں ان کا مکمل پروفائل چھپایا جاتا ہے۔ بورڈ کے ممبران نامکمل پروفائل کی بنیاد پر میرٹ کے برعکس افسران کی ترقی کی سفارش کرتے ہیں۔ سنٹرل سلیکشن بورڈ کے اجلاس میں  بورڈ کے رکن سینیٹر شبلی فراز نے نائنٹی نیوز کے پروگرام میں بتائے گئے تحفظات کی بنیاد پر تجویز دی کہ تکنیکی بنیادوں پر ترقی دینے کی قانونی حیثیت جاننے کےلیے اٹارنی جنرل کی رائے بہت ضروری ہے۔ اٹارنی جنرل کی حتمی رائے آنے تک اجلاس کی کارروائی موخر کی جائے۔  جس کے بعد اجلاس کی کارروائی غیر معینہ مدت تک کےلیے ملتوی کر دی گئی۔