Friday, May 3, 2024

افسانہ نگاری کے بے تاج بادشاہ سعادت حسن منٹو کی 105 ویں سالگرہ

افسانہ نگاری کے بے تاج بادشاہ سعادت حسن منٹو کی 105 ویں سالگرہ
May 11, 2018
لاہور (92 نیوز) آج افسانہ نگاری کے بے تاج بادشاہ سعادت حسن منٹو کی ایک سو پانچویں سالگرہ ہے۔ اڑھائی سو سے زائد کہانیاں لکھ کرروایتی اردو افسانے کو ایک نئی جہت دینے والے منٹو کی تحریریں اردو ادب میں شاہکار کی حیثیت رکھتی ہیں۔ اپنی تحریروں سے انسانی ضمیر کو جھنجھوڑ کر رکھ دینے والے افسانہ نگاری کی دنیا کے بے تاج بادشاہ سعادت حسن منٹو اگر زندہ ہوتے تو آج 105 ویں سالگرہ منا رہے ہوتے۔ انہوں نے 1912 میں آج ہی کے دِن بھارتی ریاست لدھیانہ کے رہنے والے غلام حسن منٹو کے گھر آنکھ کھولی۔ شرارتوں سے بھرپور بچپن گذارنے والے سعادت حسن نے اوائلِ جوانی میں ہی افسانہ نگاری شروع کر دی تھی اور اپنے قلم سےایسی بے مثال کہانیاں، افسانے، مضامین اور خاکےتخلیق کیے، جنہوں نے روایتی اردو افسانے کو ایک نئی جہت دی۔ منٹو کے شہرہٴ آفاق افسانوں میں ٹوبہ ٹیک سنگھ، کھول دو، ٹھنڈا گوشت، دھواں اور کالی شلوارجیسی بہت سی تخلیقات شامل ہیں۔ ان کے افسانوں کے کئی مجموعے، خاکے اور ڈرامے بھی شائع ہو چکے ہیں جبکہ گزشتہ برس ان کی زندگی پر ایک فلم بھی بنائی جا چکی ہے۔ سعادت حسن منٹو کی بیشتر تحریریں تنازعات کا شکار رہیں۔ ان کے 5 افسانے فحش قرار دیے گئے اور اپنے لکھے الفاظ کی پاداش میں منٹو کو 3 مرتبہ عدالتی سزاؤں کا سامنا بھی کرنا پڑا لیکن منٹو ایسے حقیقت شناس اور معاشرتی پہلوؤں کو اجاگر کرنے والے افسانہ نگار تھے کہ آج بھی اس کی تحریریں اپنا سحر قائم رکھے ہوئے ہیں۔