Monday, September 16, 2024

اعلیٰ عدالتوں‘ اسٹیبلشمنٹ سے پوچھتا ہوں بھٹو کا قصور کیا تھا ؟ بلاول بھٹو

اعلیٰ عدالتوں‘ اسٹیبلشمنٹ سے پوچھتا ہوں بھٹو کا قصور کیا تھا ؟ بلاول بھٹو
April 4, 2016
لاڑکانہ (92نیوز) بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ لاکھوں لوگ شہیدوں کے مزار پر کھنچے چلے آتے ہیں۔ سب لوگ جئے بھٹو کا نعرہ لگاتے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق لاڑکانہ میں ذوالفقار علی بھٹو کی برسی پر خطاب کرتے ہوئے پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا کہ ظالموں نے بھٹو کو تختہ دار پر بھیج دیا۔ میرے ذہن میں سوال اٹھتا ہے کہ میرے نانا کو کیوں عدالت کے حکم پر پھانسی دی گئی۔ میرے دو ماموﺅں سے جینے کا حق کیوں چھینا گیا۔ میری والدہ کو کیوں دن دہاڑے شہید کیا گیا۔ میرے والد کو کیوں جیل میں بند کیا گیا؟ آخر ہمارا قصور کیا ہے؟ بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ وہ اعلیٰ عدالتوں‘ اسٹیبلشمنٹ اور سیاست دانوں سے پوچھتے ہیں کہ بھٹو کا کیا قصور تھا۔ انہوں نے کہا شہید بھٹو نے پاکستان کو پہلا متفقہ آئین دیا۔ بھٹو نے جاگیرداری اور سرمایہ کاری کو ختم کرکے لینڈ ریفارمز دیں۔ انھوں نے لیبر پالیسی بنائی۔ ملک کو ایٹمی طاقت بنایا۔ بے روزگاری کے خاتمے کیلئے اسٹیل ملز اور ہیوی مکینیکل پراجیکٹس دیے۔ بھٹو کا قتل انسان کا نہیں انسانیت اور غریب عوام‘ آئین اور جمہوریت کا قتل تھا۔ اس قتل کی سزا آج بھی بھگت رہے ہیں۔ بلاول بھٹو نے کہا جس شخص نے ملک کا آئین کا دو مرتبہ توڑا اس غدار کو ملک سے باہر کیسے جانے دیا۔ عوام سوال کرتے ہیں کہ ڈکٹیٹر کو صدارت کی کرسی سے اتار کر آپ کے حوالے کیا وہ کہاں ہے۔ انہوں نے کہا میاں صاحب کہتے تھے کشکول توڑ دیں گے ،بھیک نہیں مانگیں گے۔ پاکستان کی ساٹھ سال کی تاریخ میں اتنا قرض نہیں لیا گیا جتنا کہ اب لے لیا گیا ہے۔ حکومت تین سال میں ساڑھے چار کھرب کی مقروض ہو گئی۔ غریب روٹی مانگتا ہے تو اسے جنگلہ بس دکھائی جاتی ہے۔ صحت مانگتے ہیں تو اورنج لائن دکھا دیتے ہیں۔ پورے ملک کا پیسہ ایک صوبے کے چند حصوں میں لگا دیا گیا۔