Saturday, September 7, 2024

اطالوی ماہرین نے دنیا کے قدیم ترین حنوط شدہ انسان کی بیماری کا پتا لگا لیا

اطالوی ماہرین نے دنیا کے قدیم ترین حنوط شدہ انسان کی بیماری کا پتا لگا لیا
January 11, 2016
روم (ویب ڈیسک) اطالوی ماہرین نے کہا ہے کہ دنیا کے قدیم ترین حنوط شدہ انسان اویتزی کے معدے کے ڈی این اے نمونوں میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ اسے معدے کی بیماری تھی۔ تفصیلات کے مطابق آئس مین یا اویتزی کی حنوط شدہ نعش شمالی اٹلی میں کوہ الپس کے ایک گلیشئر سے انیس سو اکانوے میں ملی تھی۔ حنوط شدہ نعشوں کے انسٹیٹیوٹ کے ماہرین کا کہنا ہے کہ آئس مین کے معدے سے نکالے جانے والے مواد کا خاص تکنیک سے معائنہ کیا گیا تو یہ بات سامنے آئی کہ اویتزی کو پیٹ میں درد رہتا تھاجس کی وجہ السر بھی تھا لیکن اس کے معدے میں موجود بیکٹیریا ویسے نہیں جیسے دیگر یورپی شہریوں میں پائے جاتے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے اویتزی کو السر بھی تھا۔ اویتزی پر بیس سال سے جاری تجربات کے بعد سائنسدانوں نے اس کے جین کی پیمائش بھی کر لی ہے۔ ڈی این اے سے یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ اس کی آنکھیں بھوری تھیں۔ سائنسدان اس کے معدے میں پائے گئے بیکٹیریا کا افریقی اور ایشیائی بیکٹیریا کے ساتھ موازنہ کرنے میں مصروف ہیں اور جاننا چاہتے ہیں کہ یہ بیکٹیریا کہاں سے یورپ پہنچے۔